آرمی چیف سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی، عمران خان

12:13 PM, 18 Nov, 2022

احمد علی
لاہور: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف سے میری لاہور میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی، صدر کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے، ملاقات کا ایجنڈا جلد شفاف انتخابات تھا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے زمان پارک لاہور میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کی،انہوں نے کہا کہ کہا موجودہ حکومت آرمی ایکٹ میں ترمیم اپنے فائدے کے لیے کر رہی ہے۔ یہ مسلح افواج کو پنجاب پولیس کے برابر لانا چاہتے ہیں۔ نوازشریف وہ آرمی چیف لگانا چاہتا ہے جو مجھے نااہل کرے اور نوازشرہف کے کیسز ختم کریں، پھر اسے اقتدار میں لائیں۔ عمران خان نے کہا کہ آرمی ایکٹ میں ہونے والی مجوزہ ترمیم اعلی عدلیہ میں چیلنج ہو جائے گی۔ مسلح افواج کے سربراہ کی تعیناتی چیف جسٹس سپریم کورٹ کی طرح ہونی چاہیے۔ سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ آرمی چیف سے میری لاہور میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی، صدر کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی ہے، ملاقات کا ایجنڈا جلد شفاف انتخابات تھا۔ انہوں نے کہا کہ کہا انتخابات میں ای وی ایم مشین سے دھاندلی رکوانے کی بھر پور کوشش کی، ای وی ایم کے معاملے پر نواز زرداری الیکشن کمیشن اور ہینڈلز ایک پیج پر تھے۔ نیب کو میں نہیں کوئی اور کنٹرول کرتا رہا۔ عمران خان نے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ وزیرآباد واقعہ کے ملزم کو 14 دن بعد عدالت پیش کیا گیا، خدشہ ہے ان چودہ روز میں شواہد ضائع نہ ہوجائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ق لیگ ہمارے اتحادی ہیں اور پرویز الہی کے ساتھ بہترین اتحاد چل رہا ہے، مقدمے کے اندراج میں سب سے بڑی رکاوٹ سابق آئی جی پنجاب تھے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں انہوں نے مجھے خود عدالت میں جانے کا موقع دے دیا، برطانیہ اور امریکا کی عدالتوں میں مقدمہ دائر کروں گا۔ عمران خان نے مزید کہا کہ مکمل اختیارات ملیں گے تو وزیراعظم بنوں گا یہ نہیں ہو سکتا کہ اختیارات کسی کے پاس ہوں اور ذمہ داری کسی اور کے پاس، کسی سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔ اپنی صحت سے متعلق سابق وزیراعظم نے کہا ڈاکٹرز کل معائنہ کر کے اپنی رائے دیں گے جس کے بعد راولپنڈی سے لانگ مارچ کی قیادت خود کروں گا۔
مزیدخبریں