کاربن کے کم اخراج کیجانب منتقلی کیلئے پاکستان کو 390 ارب ڈالر درکار،رپورٹ

10:44 AM, 18 Nov, 2024

ویب ڈیسک: ایشیائی ترقیاتی بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے بین الاقوامی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے صنعت میں کوئلے سے گیس کی طرف منتقلی، ٹرانسپورٹ کو بجلی پر منتقل کرنے اور کھانا پکانے کے لیے گیس سے بجلی کی جانب منتقلی کے ذریعے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے بین الاقوامی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے 2050 تک 390 ارب ڈالر سے زیادہ کی اضافی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی رپورٹپاکستان لو- کاربن انرجی آؤٹ لک اینڈ ٹیکنالوجی روڈ میپ‘ میں کہا گیا ہے کہ مطلوبہ توانائی کی توسیع کے منصوبے بڑی سرمایہ کاری کے وعدوں کا مطالبہ کرتے ہیں۔

کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے پن بجلی کی پیداوار میں 153 ارب ڈالر، جوہری توانائی میں 103 ارب ڈالر، ہوا کی توانائی میں 62 ارب ڈالر اور شمسی توانائی میں 51 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے اور گرڈ کے استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن شعبوں میں بھی 22 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

توانائی کے شعبے میں یہ بڑی سرمایہ کاری توانائی کی بچت کے حصول کے لیے ٹرانسپورٹ اور مقامی شعبوں میں درکار سرمایہ کاری کے علاوہ ہے۔

منیلا میں مقیم قرض دینے والی ایجنسی نے کہا کہ ’اس طرح کی پرعزم سرمایہ کاری کے پروگرام کو حاصل کرنا مشکل ہوگا۔‘

رپورٹ میں میں کہا گیا ہے کہ براہ راست حکومتی فنڈنگ ​​محدود ہونے کا امکان ہے، اس لیے زیادہ تر فنڈز غیر ملکی اور ملکی نجی شعبے سے براہ راست سرمایہ کاری، ایکویٹی فنڈنگ، بینک کریڈٹس اور بانڈ ایشوز کے ذریعے آنا ہوں گے، اور بین الاقوامی مالی امداد کی ضرورت ہوگی جس کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کی ضرورت ہوگی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’اس بڑے پیمانے پر فنڈنگ ​​کے ممکن ہونے کے لیے سرمایہ کاری کے لیے ماحول حوصلہ افزا ہونا چاہیے۔‘

مزیدخبریں