’اس کمر توڑ مہنگائی کیخلاف اب ہم نے کمر باندھ لی ہے‘

12:03 PM, 18 Oct, 2021

احمد علی
اسلام آباد(پبلک نیوز)‌قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے دعویٰ کیا کہ یہ ٹیکس فری بجٹ ہے ، جس پر میں نے کہا تھا کہ یہ فراڈ ہے، کئی منی بجٹ آئیں گے اور عوام کا جینا مشکل ہو جائے گا. حکومت ریاست مدینہ کی بات کرتی ہے، لیکن یہاں پر ہمیں بات کرنے کی اجاز نہیں، بچہ بچہ اس بات کی گواہی دے رہا ہے کہ 74 سال کی بدترین حکومت آئی ہے جس نے عوام کا جینا چھین لیا ہے، حکومت نے عوام کو مہنگائی کے سمندر میں ڈبو دیا ہے. بجلی کے بل عوام پر بجلی بن کر گر رہے ہیں، لاکھوں لوگ آج بے روزگار ہو چکے ہیں ، غریب کے منہ سے نوالا چھینا جا چکا ہے ، لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہیں. اس مہنگائی میں 20 ہزار کمانے والا کیسے گزارا کرے گا. شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے حکومت نے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا لیکن ابھی بھی آئی ایم ایف راضی نہیں ہوا، یہ تباہی پورے میں پھیل چکی ہے، عمران خان نے کہا تھا کہ جب بجلی اور گیس کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے تو سمجھیں کہ وزیراعظم چور ہوتا ہے. ان کا کہنا تھا کہ اس معاشرے کو نارمل سطح پر لانا جان جوکھوں کا کام ہے، صدر مملکت نے کہا کہ معیشت بہتر ہو چکی ہے، کیا صدر مملکت اتنے بے خبر ہیں، صدر مملکت کو چینی اور گندم کے سکینڈل نظر نہیں آتے. شہباز شریف نے کہا کہ 15 ہزار ارب کے قرضے اس حکومت نے لیے کہیں ایک اینٹ نہیں لگی، یہی پیسہ اگر عوام میں تقسیم کیا جاتا تو فی یونٹ 3 لاکھ روپیہ عوام کو ملتا، اس سیلاب کے آگے بندھ باندھنے کی ضرورت ہے، حقیقت یہ ہے کہ اس حکومت لانگ ٹرم منصوبوں پر کچھ نہیں کیا، نواز شریف کے دور میں جو ایل این جی 10 ڈالر میں ملتی تھی آج 56 ڈالرز میں مل رہی ہے، اس قوم کی اتنی تباہی ہوئی ہے جس کا ہم اندازہ نہیں کر سکتے ، ایل این جی کو سپوٹ ریٹ پر نہیں خریدا گیا، حکومت نے بجلی بھی مہنگی ترین حاصل کی. انہوں نے کہا کہ حکومت کو غریبوں کے آنسوؤں کا حساب دینا پڑے گا ، کل جس عظیم ہستی کا یوم ولادت ہے انہوں نے پیغام چھوڑا کہ غریبوں اور محکوموں کا حق سب سے زیادہ ہے لیکن حکومت نے غریبوں کو کہیں کا نہیں چھوڑا. اس
مزیدخبریں