انسانیت کے خلاف جرائم، شیخ حسینہ کے وارنٹ گرفتاری جاری

10:37 AM, 18 Oct, 2024

ویب ڈیسک: بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے " انسانیت کے خلاف جرائم" کے الزام میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔

77 سالہ سابق رہنما جولائی کے اواخر اور اگست کے اوائل میں طلبہ کی قیادت میں ہونے والی بغاوت کے سبب بے دخل ہونے کے بعد ملک سے فرار ہوکر بھارت پہنچی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹرائیبیونل کے چیف پراسیکیوٹر نے  صحافیوں کو بتایا کہ عدالت نے جو وارنٹ جاری کیا ہے اس میں شیخ حسینہ کو 18 نومبر کے روز عدالت میں پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔

جولائی میں مظاہروں کے دوران پولیس اور حکومت کے حامی گروپوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں میں سینکڑوں افراد مارے گئے تھے۔ چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام نے کہا، "شیخ حسینہ جولائی اور اگست میں قتل عام، قتل و غارت اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کی سرپرست تھیں۔"

بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان دو طرفہ حوالگی کا ایک معاہدہ ہے جو مجرمانہ مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے حسینہ کی واپسی کی اجازت دیتا ہے۔ تاہم اس معاہدے کی ایک شق یہ بھی کہتی ہے کہ اگر جرم "سیاسی نوعیت" کا ہو تو حوالگی سے انکار بھی کیا جا سکتا ہے۔اس صورت میں اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ نئی دہلی اپنی حامی رہنما کو بنگلہ دیش کے حوالے کرے گا۔

حسینہ 15 سال سے زیادہ وقت تک وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہیں۔ ان کی حکمرانی کے دوران ان کے ہزاروں سیاسی مخالفین کا ماورائے عدالت قتل سمیت بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھنے میں آئیں۔"

اپنے خلاف ہونے والی زبردست بغاوت کے بعد شیخ حسینہ نے استعفیٰ دے دیا تھا اور پانچ اگست کو پڑوسی ملک بھارت فرار ہو گئیں۔ ان کا آخری سرکاری مقام دارالحکومت نئی دہلی کے قریب ایک فوجی ایئربیس تھا۔ تاہم اس کے بعد سے بھارتی حکومت نے اس بات کا انکشاف نہیں کیا ہے کہ فی الوقت وہ کہاں پر موجود ہیں۔

مزیدخبریں