ویب ڈیسک : ایلون مسک بالآخر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے لیے ایک متنازع اپ ڈیٹ لا رہے ہیں جو صارفین کو ان لوگوں کی پوسٹس بھی دیکھنے کی اجازت دے گی جن کی جانب سے انہیں بلاک کیا گیا تھا۔
2022 میں اس وقت کے ٹوئٹر کو خریدنے والے ارب پتی امریکی بزنس مین ایلون مسک نے دعویٰ کیا ہے کہ ایکس میں یہ اپ ڈیٹ طویل عرصے سے التوا کا شکار تھی لیکن اس (التوا) کا کوئی جواز نہیں تھا۔ تاہم اس اقدام پر صارفین کا شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔
کچھ صارفین نے کہا ہے کہ انہیں یہ جان کر تکلیف ہوئی کہ کچھ ’ کراہت انگیز اور عجیب و غریب لوگ‘ ان کی پوسٹس دیکھ سکیں گے جب کہ دیگر کا دعویٰ ہے کہ یہ اقدام سوشل میڈیا پر برے لوگوں کو فعال اور ان کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
ایک صارف نے لکھا: ’ بلاک کرنے کا سب سے بڑا کام خواتین کو یہ سہولت فراہم کرنا تھا کہ وہ عجیب و غریب مردوں کو انہیں مسلسل ہراساں کرنے اور خوفزدہ کرنے سے روک سکیں۔ تو یقیناً ایلون کو اسے تبدیل کرنا پڑا۔‘
ایکس کی حریف کمپنی ’بلوسکائی‘ جس کو ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد صارفین کی بڑی تعداد نے استعمال کرنا شروع کیا، نے لوگوں کو یہ یاد دلانے کا موقع فراہم کیا کہ ان کا بلاک بٹن دوسروں کو ان کی پوسٹس دیکھنے سے روکنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
بلوسکائی نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا: ’ہم آن لائن تحفظ کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ اگر آپ کسی کو بلاک کرنا چاہتے ہیں تو آپ ایسا کر سکتے ہیں۔ اسے اپنی مرضی کے مطابق چلانا آپ کے ہاتھ میں ہے۔‘
کچھ ایکس صارفین کو پہلے ہی ’ بلاک آپشن جلد ہی تبدیل ہو رہا ہے‘ پاپ اپ پیغام موصول ہو چکا ہے جو آنے والی اپ ڈیٹ کے بارے میں خبردار کرتا ہے۔
ایکس کی ’ٹرمز آف سروس‘ میں آنے والی ایک علیحدہ اپ ڈیٹ پر بھی صارفین کی طرف سے ردعمل سامنے آیا ہے جن میں سے کچھ نے مایوسی کا اظہار کیا ہے کہ ان کی تصاویر، ویڈیوز اور آڈیو کو Grok جیسے اے آئی ماڈلز کو تربیت دینے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ یہ اقدام 15 نومبر سے نافذ ہونے والا ہے۔
غیر سرکاری تنظیموں ’اینٹی ڈیفیمیشن لیگ‘ اور ’سنٹر فار کاؤنٹرنگ ڈیجیٹل ہیٹ‘ کی تحقیق کے مطابق اکتوبر 2022 میں ایلون مسک کے کنٹرول کے بعد سے ایکس پر نسل پرستی میں تقریباً تین گنا اضافہ ہوا ہے۔
جب کہ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک ڈائیلاگ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پلیٹ فارم پر ’اینٹی سیمٹک‘ (یہود مخالف) پوسٹس بھی دگنی ہوگئی ہیں۔
دیگر مطالعات میں پلیٹ فارم پر اسلامافوبیا، غلط معلومات اور اینٹی ایل جی بی ٹی بیان بازی میں اضافے کی بھی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔
میڈیا مانیٹرنگ گروپ ’گلیڈ‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایکس پچھلے سال ہم جنس پرست افراد کے لیے سب سے خطرناک پلیٹ فارم بن گیا۔