دنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا ’’ چین سپلائی حملہ’’

11:21 AM, 18 Sep, 2024

ویب ڈیسک: سکیورٹی ماہر دمتری الپرووچ نے  لبنان پیجرز دھماکوں  کو ’ انسانی تاریخ کا سب سے بڑا سپلائی چین حملہ‘ قرار دیا ہے۔

 اس سے ملتے جلتے حملوں کی تاریخ موجود ہے جیسے 1996 میں اسرائیلی سکیورٹی ایجنسی شاباک نے حماس کے لیے بم بنانے والے ایک حملہ آور کے فون میں دھماکہ خیز مواد نصب کر کے انھیں ہلاک کیا گیا۔

سی آئی اے میں مشرق وسطیٰ کی سابق تجزیہ کار ایمیلی ہارڈنگ نے حالیہ واقعے کو ’ سپلائی چین کا حملہ‘ قرار دیا ہے۔

 ایمیلی ہارڈنگ کاکہنا ہے کہ ’شاید حزب اللہ نے اپنے پیجرز تبدیل کیے اور نئے پیجر استعمال کرنا شروع کیے۔ کسی مخصوص سگنل کے ذریعے انھیں ایکٹو کیا گیا۔‘

وہ کہتی ہیں کہ اس کی وضاحت اسی صورت ممکن ہے کہ اگر متاثرین، دھماکوں کی جگہ، وقت اور دیگر معاملات کو سمجھا جائے۔

سائبر سکیورٹی کی دنیا میں سپلائی چین کے حملے بڑھتی تشویش کا باعث بنے ہیں۔ حال ہی میں ہیکرز نے مینوفیکچرنگ کے دوران پروڈکٹس تک رسائی حاصل کی ہے جس سے ہائی پروفائل واقعات رونما ہوئے۔

تاہم ان حملوں میں اکثر سافٹ ویئر تک محدود رہا جاتا ہے۔ ہارڈ ویئر کی مدد سے کیے جانے والے سپلائی چین حملے بہت غیر معمولی ہیں اور ان کے لیے ضروری ہے کہ آپ ڈیوائس تک رسائی حاصل کریں۔

جو ٹائیڈی کے مطابق ’اگر یہ سپلائی چین حملہ تھا تو اس کے لیے بڑا آپریشن کیا گیا ہوگا۔ کسی فیکٹری میں پیجرز کو کھولا گیا ہوگا اور ان میں تبدیلی کی گئی ہوگی۔‘

موساد پر ایک کتاب کے مصنف یوسی میلمن کے مطابق ان دھماکوں سے تاثر ملتا ہے کہ یہ ’ موساد کا آپریشن تھا۔‘

وہ کہتے ہیں کہ کسی نے حال ہی میں ان پیجرز میں دھماکہ خیز مواد یا وائرس نصب کیا جو کہ نہ صرف حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر بلکہ دیگر ارکان بھی اپنے ساتھ رکھتے ہیں۔

وائرلیس ڈیوائسز ناقابل اعتبار

مصر کے سکیورٹی ماہر میجر جنرل محمد نور نے اسے ایک ’اختراعی سائبر واقعہ‘ قرار دیا اور یہ رائے دی کہ وائر لیس ڈیوائسز کو کبھی بھی محفوظ نہیں سمجھا جاسکتا۔ وہ کہتے ہیں کہ مصری وزارت داخلہ میں یہ سخت ہدایات تھیں کہ دہشتگردی یا فرقہ وارانہ واقعے کی اطلاع کے لیے ہمیشہ لینڈ لائن استعمال کی جائے۔

مزیدخبریں