فنڈز فراہم نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج آسکتے ہیں،چیف جسٹس

03:57 PM, 19 Apr, 2023

احمد علی
اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے وفاقی حکومت سے فنڈز کی فراہمی سے متعلق دوبارہ جواب طلب کرلیا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر انتخابات کے لیے فنڈز فراہم نہ کیےگئے تو سنگین نتائج آسکتے ہیں۔ سپریم کورٹ میں ملک بھر میں انتخابات ایک ساتھ کرانےکی درخواستوں پرسماعت جاری ہے، چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے، 3رکنی بینچ میں جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے وفاقی حکومت سے فنڈز کی فراہمی سے متعلق دوبارہ جواب طلب کرلیا، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اگر انتخابات کے لیے فنڈز فراہم نہ کیےگئے تو سنگین نتائج آسکتے ہیں۔ وزارت دفاع کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ دہشتگردی ملک میں 1992 سے جاری ہے، 1987 سے لےکر2018 تک عام انتخابات ہوئے، کیا گارنٹی ہے کہ 8 اکتوبر کو حالات ٹھیک ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت دفاع نے بھی اندازہ ہی لگایا ہے، حکومت اندازوں پر نہیں چل سکتی، عدالت کو کہا گیا تھا سپلیمنٹری گرانٹ کے بعد منظوری لی جائے گی، اس کے برعکس معاملہ ہی پارلیمنٹ کو بھجوا دیا گیا، کیا الیکشن کےلئے ہی ایسا ہوتا ہے یا عام حالات میں بھی ایسا ہوتا ہے؟ ۔ سپریم کورٹ نے انتخابات کےلیے فنڈز کی فراہمی سے متعلق دوبارہ جواب طلب کرلیا، عدالت نے کہا کہ فنڈز فراہم نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج آسکتے ہیں۔ خیال رہے کہ وزارت دفاع کی پنجاب میں ایک ساتھ الیکشن کروانے اور الیکشن کا حکم واپس لینے کی استدعاکی گئی ہے،درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ سکیورٹی صورتحال سے نمٹنے کےلئے صرف پولیس ناکافی ہوگی، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں جاری آپریشنز سےسکیورٹی فورسز کو ہٹانا ممکن نہیں، اکتوبر کے آغاز تک فورسز سکیورٹی فرائض کے لئے دستیاب ہوں گی۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دے رکھا ہے، اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے اسٹیٹ بینک کو الیکشن کمیشن کو فنڈز فراہم کرنے کا حکم دیا تھا تاہم قومی اسمبلی نے فنڈز کے اجرا کی قرارداد مسترد کردی۔
مزیدخبریں