’افغانستان اور فلسطین کی عوام ہماری طرف دیکھ رہی ہے ‘

09:30 AM, 19 Dec, 2021

احمد علی

افغانستان کی تشویش ناک معاشی صورتِ حال پر او آئی سی وزرائے خارجہ کا غیرمعمولی اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس کے افتتاحی سیشن میں وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر شرکا موجود تھے۔ او آئی سی وزرائے خارجہ غیر معمولی اجلاس سے اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تمام معزز مہمانوں کو پاکستان میں خوش آمدید کہتا ہوں، کسی بھی ملک کو افغانستا ن جیسی مشکلات کا سامنا نہیں رہا،افغانستا ن کی صورتحال سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھا یا، افغانستان کے بینک بند پڑے ہیں ، 41سال بعد اوآئی سی کا اجلاس پاکستان میں ہو رہاہے ، افغانستان 4دہائیوں سے خانہ جنگی کا شکار رہا ہے . ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کی معیشت کا 70فیصد انحصار غیر ملکی امدا د پر ہے ، افغانستان کی بیرونی امداد بند ہو چکی ہے .

وزیر اعظم عمران خان نے کہا افغانستان کی عوام کو معاشی بحران کا سامنا ہے ، افغانستان کی صورتحال سنگین ہے ، افغانستان کی مدد کرنا ہمارا مذہبی فریضہ بھی ہے ، پشتون کلچر عام کلچر سے الگ ہے ، یہ افغان عوام کی بقاء کا معاملہ ہے ، افراتفری سے افغانستا ن میں دہشت گردی ہوسکتی ہے ، بروقت ا قدامات نہ کرنےسے افغانستان میں افراتفری پھیل سکتی ہے ، دہشت گری کیخلاف جنگ میں پاکستان کی معیشت کو نقصان ہوا ، افغانستان اور فلسطین کی عوام ہماری طرف دیکھ رہی ہے ، دہشت گرد ی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے 70ہزارانسانی جانوں کی قربانیاں دیں.

وزیراعظم عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مغرب میں مسلمان اسلامو فوبیا کا نشانہ بن رہے ہیں، ا فغان مسئلے پر دنیا کی خاموشی پر افسوس ہے ،دنیا کو افغان ثقافت کو سمجھنے کی ضرورت ہے ، اسلام فوبیا بہت اہم مسئلہ ہے ، نبی کریم ﷺ کو رحمت بنا کر بھیجا گیا ، ترقی پذیر ممالک کورونا سے لڑ رہے ہیں، ہمیں اسلام کے حقیقی تشخص کو اجاگر کرنا ہوگا. انہوں نے کہا افغان آبادی غربت کی لکیر سے نیچے جا رہی ہے ،ہمیں ہر فورم پر کشمیر اور فلسطین کے لیے آواز اٹھانا ہوگی . پوری دنیا کی طرح کورونا کی وجہ سے ہماری معیشت بھی تباہ ہوئی ،کوئی مذہب دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا .

مزیدخبریں