ویب ڈیسک :امریکی فیڈرل ریزرونے شرح سود میں ایک چوتھائی پوائنٹ کی کمی کر دی،، بھارتی اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی جبک ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں مندی کا رحجان ہے ۔
امریکی فیڈرل ریزرو کی شرح سود میں کمی کے ساتھ ہی بھارتی اسٹاک ایکسچینج BSE بینچ مارک سینسیکس 1,010 پوائنٹس کی کمی سے 79,171 پر آگیا۔ این ایس ای نفٹی 302 پوائنٹس گر کر 23,895 پر آگیا۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی تاریخی مندی4500 پوائنٹس نیچے جا گری ۔ جبکہ ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں مندے کا رحجان ہے۔
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں زبردست مندی دیکھنے میں آئی ہے، جہاں ساڑھے چار ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ماہرین کے مطابق غیرملکی سرمایہ کاری کے انخلا کے خدشات اس گراوٹ کی اہم وجہ ہے۔پی ایس ایکس 100 انڈیکس 4 ہزار 795 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
یہ گراوٹ سرمایہ کاروں کے لیے تشویش کا باعث بن رہی ہے، جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں استحکام کے لیے مؤثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔
رپورٹ کے مطابق شرح سود میں کمی امریکی شہریوں اور کارباریوں کے لیے راحت کا باعث ہوگی جو دو دہائیوں سے زیادہ عرصے میں بلند ترین شرح سود کا سامنا کر رہے ہیں۔
فیڈرل ریزرو نے اس سال اور 2025 دونوں میں مضبوط اقتصادی ترقی، بلند افراط زر، اور مستحکم ملازمت کی مارکیٹ کی پیش گوئی بھی کی ہے۔ تاہم کہا گیا ہے کہ افراط زر کے دباؤ اور اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی کے باعث شرح سود میں کمی کا عمل محتاط انداز میں آگے بڑھایا جائے۔
فیڈ رل ریزرو کی جانب سے مسلسل تیسری شرح میں کمی کی نشاندہی کے بعد قلیل مدتی شرح 4.25% سے 4.5% کی حد تک پہنچ گئی ہے۔ جس کےبعد آئندہ سال ا2025 دونوں میں اچھی شرح نمو، ترقی، افراط زر میں کمی پیش گوئی کی گئی ہے
ماہرین اقتصادیات نے پیش گوئی کی ہے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا درآمدات پر بھاری ٹیرف لگانے، امیگریشن کو محدود کرنے اور ٹیکسوں میں کٹوتی کرنے کے بعد جزوی طور پر افراط زر اضافہ بھی ممکن ہے ۔
اگرچہ 25 بی پی ایس کی شرح میں کٹوتی مارکیٹ کی توقع کے مطابق تھی، لیکن 2025 میں 25 بی پی ایس کی صرف دو کٹوتیوں کے اشارے نے مارکیٹ کی توقع کے خلاف تین یا چار کٹوتی کی جس کے نتیجے میں وال سٹریٹ میں زبردست فروخت ہوئی۔
ایشیائی اسٹاک مارکیٹوں میں مندے کا رحجان رہا ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ میں 0.55 فیصد کمی ، جاپان کے نکی 225 کے شرح میں 0.69 فیصد، جبکہ چین کے شنگھائی کمپوزٹ کی شرح میں 0.45 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔
آسٹریلیا کے ایس اینڈ پی اے ایس ایکس میں 1.70 فیصد، جنوبی کوریا کے کے او ایس پی آئی میں 1.82 فیصد ، گلوبل ڈاؤ میں 0.48 کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔