بھارتی پارلیمنٹ کُشتی کا اکھاڑا بن گئی، بی جے پی کا وزیرزخمی 

02:05 PM, 19 Dec, 2024

ویب ڈیسک: بھارتی پارلیمنٹ کُشتی کا اکھاڑا بن گئی۔ اراکین پارلیمنٹ کی دھکم پیل کے دوران بی جے پی کا وزیر زخمی ہوگیا۔ حکمران جماعت نے راہول گاندھی کے خلاف پرچہ درج کروانے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سارنگی نے الزام لگایا کہ کانگریس کے راہل گاندھی نے ایک رکن پارلیمنٹ کو دھکا دیا، جو ان پر گر گئے۔ اس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔ بی جے پی ایم پی پرتاپ چندر سارنگی کا کہنا ہے کہ راہل گاندھی نے ایک رکن پارلیمنٹ کو دھکا دیا جو ان پر گرے جس کے بعد وہ نیچے گر گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ سیڑھیوں کے پاس کھڑے تھے جب راہل گاندھی آئے اور ایک رکن پارلیمنٹ کو دھکا دیا جو ان پر گر پڑے۔
ذرائع کے مطابق، بی جے پی اس ہنگامہ آرائی پر پولیس میں شکایت درج کرائے گی جو اس وقت ہوئی جب احتجاج کرنے والے انڈیا بلاک اور بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ مکر دوار کے سامنے آمنے سامنے آگئے۔
اس بیچ زخمی سارنگی کو آر ایم ایل اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ پیوش گوئل اور پرہلاد جوشی سمیت اعلیٰ وزراء اور سیاسی رہنما بھی ان سے ملنے پہنچ گئے۔

 یہ ہنگامہ آرائی مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر پر کئے گئے تبصرے کے خلاف کیے گئے احتجاج کے درمیان ہوئی۔الزامات کا جواب دیتے ہوئے، لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہل گانھی نے کہا، “بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے مجھے دھکا دیا اور دھمکی دی جب میں پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ وہ مجھے روک رہے تھے۔” انہوں نے مزید کہا، “دھکا مکی سے کچھ ہوتا نہیں ہے۔”
راہل گاندھی نے صحافیوں سے کہا کہ ، “یہ آپ کے کیمرے پر ہوسکتا ہے۔ میں پارلیمنٹ کے داخلی دروازے سے اندر جانے کی کوشش کر رہا تھا لیکن بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ مجھے روکنے، دھکے دینے اور دھمکیاں دینے کی کوشش کر رہے تھے۔ 

راہل گاندھی کی قیادت میں ’’انڈیا’’ کا مظاہرہ

قبل ازیں لوک سبھا کے قائد حزب اختلاف راہل گاندھی کی قیادت میں انڈیا بلاک کے ممبران پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے احاطے میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور بابا صاحب امبیڈکر کے بارے میں ان کے تبصرے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ راہل گاندھی، پرینکا گاندھی واڈرا، سنجے راوت سمیت کئی ارکان پارلیمنٹ کو وزیر داخلہ کے ریمارکس کے خلاف احتجاج کے طور پر نیلے کپڑے پہنے ہوئے دیکھا گیا۔

کانگریس نے اس معاملے پر بی جے پی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ اس واقعے میں بی جے پی کے ارکان کی غنڈہ گردی عیاں ہوئی ہے۔ کانگریس نے اس واقعہ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس ویڈیو میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ بی جے پی کے ارکان نے پارلیمنٹ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے اپوزیشن ارکان کو روکا اور دھکم پیل کی۔ کانگریس نے اس رویے کو ’جمہوری قدروں کے خلاف‘ قرار دیا اور کہا کہ اس قسم کی تانا شاہی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

وزیراعظم مودی نے متنازع ویڈیو ہٹانے کیلئے ’’ ایکس ’’ کو حکم دیا، کانگریس

کانگریس نے کہا کہ امت شاہ اور بی جے پی بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کرنے پر معافی مانگنے کے بجائے، اس ویڈیو کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) سے ہٹانے کا دباؤ ڈال رہے ہیں جس میں امت شاہ نے امبیڈکر کی توہین کی تھی۔ کانگریس کی ترجمان سپریہ شرینیت نے دہلی میں پریس سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’بی جے پی کے رہنماؤں نے بابا صاحب امبیڈکر کی توہین کی اور اب وزیر داخلہ امت شاہ کو بچانے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی میدان میں آگئے ہیں۔ جب بات نہیں بنی تو انہوں نے ایکس کو ہدایت دی کہ وہ ویڈیو ہٹا دے۔‘‘

امت شاہ نے  آزادی کے اہم رہنماامبیڈکر کے حوالے سے کیا کہا ؟

ایکس نے اس ویڈیو کو ہٹانے سے انکار کر دیا ہے کیونکہ اس میں کسی قسم کی قانونی خلاف ورزی نہیں ہے۔ سپریہ شرینیت نے کہا، ’’ہم نے شاہ کے خطاب کی غیر ایڈیٹڈ ویڈیو نکالی ہے، جس میں وہ صاف طور پر کہتے ہیں کہ آج کل امبیڈکر کا جتنا نام لیا جاتا ہے، اگر خدا کا نام اتنا لیا ہوتا تو سات جنموں میں سورگ مل جاتا!‘‘

کانگریس نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ اس نے بابا صاحب امبیڈکر کی تصویر ہٹا کر جارج سوروس کی تصویر لگا دی، جسے بی جے پی ’ملک مخالف‘ سمجھتی ہے۔ کانگریس نے کہا کہ یہ بابا صاحب کی توہین کا نیا طریقہ ہے، جس سے بی جے پی کی سوچ کا پتہ چلتی ہے۔

مزیدخبریں