ای بائیک کی بیڑی پھٹنے سےآسٹریلیا میں موجودپاکستانی طالبعلم جاں بحق

10:16 AM, 19 Feb, 2025

ویب ڈیسک:آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ایک پاکستانی طالبعلم کی المناک موت نے کمیونٹی میں گہرے دکھ اور تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ 21 سالہ حیدر علی، جو اپنی روزی کمانے اور بہتر مستقبل کے خواب کے ساتھ آسٹریلیا آیا تھا، ایک خوفناک حادثے کا شکار ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق حیدر علی ایک ای بائیک استعمال کرتا تھا جس کے ذریعے وہ اپنا روزگار چلاتا تھا، لیکن منگل کی صبح یہ بائیک ہی اس کی جان لے گئی۔

اطلاعات کے مطابق ای بائیک کی لیتھیم آئن بیٹری دھماکے سے پھٹ گئی، جس کے نتیجے میں شدید آگ بھڑک اٹھی۔ فائر بریگیڈ کے اہلکار صبح 5 بجے جائے وقوعہ پر پہنچے اور آگ پر قابو پا لیا، لیکن حیدر علی جانبر نہ ہو سکا۔

یہ واقعہ مغربی سڈنی کے علاقے گلڈ فورڈ میں پیش آیا، جہاں پانچ دیگر افراد آگ سے بچ نکلنے میں کامیاب رہے، مگر حیدر علی اپنے کمرے میں ہی پھنس کر جاں بحق ہو گیا۔

کمیونٹی کی جانب سے انتباہ جاری
پاکستان ایسوسی ایشن آف آسٹریلیا کے صدر حامد سروہا نے اس واقعے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’تمام آسٹریلوی شہریوں کے لیے یہ ایک بڑا انتباہ ہے۔ براہ کرم غیر معیاری ای بائیکس اور لیتھیم چارجنگ والی اشیاء کے استعمال سے گریز کریں۔‘

 

 عینی شاہدین کی بیان کردہ لرزہ خیز تفصیلات
حادثے کے وقت پڑوسیوں نے خوفناک مناظر دیکھے۔ قریبی رہائشی بروس میکفرسن نے بتایا کہ ’ہم نے ایک زوردار دھماکہ سنا، میں باہر آیا تو مکان کی چھت سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے تھے۔‘

ایک اور پڑوسی نے بتایا کہ ’میں نے دیکھا کہ ایک شخص، جو بعد میں حیدر علی ثابت ہوا، جلتا ہوا باہر کھڑا تھا، لیکن کوئی اسے بچا نہ سکا۔ وہ باہر نکلتے ہی چل بسا۔‘

حکام کی فوری وارننگ
آسٹریلوی حکام نے اس المناک حادثے کے بعد لیتھیم آئن بیٹریوں کے خطرات سے متعلق سخت انتباہ جاری کیا ہے اور لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ غیر معیاری اور ناقابل اعتبار چارجنگ ڈیوائسز استعمال نہ کریں۔

یہ واقعہ نہ صرف آسٹریلیا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی بلکہ تمام طلبہ اور محنت کش افراد کے لیے ایک بڑا المیہ ہے، جو اپنے بہتر مستقبل کے لیے بیرون ملک محنت کر رہے ہیں۔

مزیدخبریں