ویب ڈیسک: لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ذاتی رہائشگاہ پر ڈرون حملے کی اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔
سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق غیر مصدقہ اطلاعات سے معلوم ہوا ہے کہ لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل کے شہر قیصریہ میں فائر کیے گئے راکٹ میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ذاتی رہائشگاہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹ پر بھی بتایا گیا ہے کہ حزب اللہ کے راکٹ حملے میں جس عمارت کو نشانہ بنایا گیا ہے وہ اسرائیلی وزیراعظم نیتین یاہو کی ذاتی رہائشگاہ ہے۔
اسرائیلی فوج کے ذرائع نے بتایا کہ ہفتے کی صبح لبنان سے پرواز کرنے والے ڈرون کے شہرسیزریا کی ایک عمارت سے ٹکرانے کے ایک دھماکے کی آواز سنی گئی۔ ابھی تک کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
پولیس گرنے کی جگہ کا پتہ لگانے پہنچ گئی۔ اسی وقت تل ابیب میں سائرن بجنے لگے، لیکن اسرائیلی میڈیا نے بتایا کہ علاقے کے صارفین کے لیے ہوم فرنٹ کمانڈ ایپ کو کوئی اطلاع نہیں بھیجی گئی۔
مبینہ طور پر ساتھ ہی لانچ کیے گئے دو دیگر ڈرونز کو کامیابی سے روک کر تباہ کردیا گیا۔ اس واقعے نے گلیلوٹ فوجی اڈے میں خطرے کی گھنٹی بجا دی۔
اسرائیلی میڈیا نے سعودی ٹی وی نیوز چینل الحدث کے حوالے سے بتایا کہ سیزریا کی طرف آنیوالے ایک ڈرون سے مبینہ طور پر وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ کو نشانہ بنا نے کی کوشش کی گئی۔
وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ اس مقام پر نہیں تھے اور کسی اور جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔
قبل ازیں، عراق میں اسلامی مزاحمت نے ہفتے کی صبح مشرق کی طرف سے لانچ کیے گئے ایک ڈرون کے گولان کی پہاڑیوں میں گر کر تباہ ہونے کے بعد کریڈٹ لینے کا دعویٰ کیا تھا۔
بعد ازاں ہفتہ کی صبح، نیتنیا کے مغرب میں ایمیک ہیفر میں گان یاشیا، اولیش، ایمیٹز، بیٹ ہیفر، یاد ہانا اور باروٹائم میں ڈرون کے الارم بجائے گئے۔
کسی نقصان یا جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، اور آئی ڈی ایف نے کہا کہ تفصیلات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
مزید ڈرون سائرن صبح 7:00 بجے کے قریب کریات یام اور حیفہ کے علاقے کے متعدد دیگر علاقوں میں دوبارہ بجے، اور آدھے گھنٹے بعد، تبریاس اور شہر کے آس پاس کے علاقوں میں مزید سائرن بجے۔
یاد رہے کہ حزب اللہ نے گزشتہ روز حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار کی شہادت کی تصدیق ہونے کے بعد اعلان کیا تھا کہ اب اسرائیل پر حملے مزید تیز ہوں گے۔