ویب ڈیسک : عراق کے صوبہ بابل میں علی الصبح نامعلوم ڈرون نے نیم فوجی دستہ حشد شعبی کے ہیڈکوارٹر والے فوجی اڈے پر بمباری کی گئی جس میں ایک شخص ہلاک اور 7 دیگر زخمی ہو گئے۔
ذرائع نے بتایا کہ نامعلوم ڈرون نے کلاسو کیمپ کو نشانہ بنایا، جو صوبہ بابل کے شمالی حصے میں واقع ہے اور اس میں عراقی فوج، وفاقی پولیس اور حشد الشعبی فورسز کے اڈے موجود ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ فضائی حملے کا ذمہ دار کون تھا۔ البتہ امریکا نے بغداد کے فوجی اڈے پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کر دی۔ تاہم جب اے ایف پی نے اسرائیلی فوج سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ وہ ’’غیر ملکی میڈیا میں شائع ہونے والی معلومات پر تبصرہ نہیں کرتے۔‘‘
ذرائع نے ابتدائی رپورٹس کے حوالے سے کہا کہ فضائی حملوں میں حشد شعبی کا ایک جنگجو ہلاک ہوا ہے اور پانچ جنگجو اور دو عراقی فوجی زخمی ہوئے۔‘‘ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے ۔
عراقی حکومت کی جانب سے ابھی تک فضائی حملوں کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے تاہم حشد شعبی فورس نے مختصر بیان میں کہا ہے کہ ایک تحقیقاتی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے، مزید تفصیلات بعد میں سامنے آئیں گی۔
یاد رہے کہ امریکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز (19 اپریل) اسرائیل نے ایران کے صوبے اصفہان پر میزائل حملہ داغا تھا، جس کے بعد ایران اہلکار نے کہا کہ ملکی افواج نے اصفہان کی فضائی حدود سے تین ڈرون مار گرائے ہیں۔ تاہم ایران نے کسی بھی بیرونی حملوں کی تردید کردی تھی اور فوری جوابی کارروائی نہ کرنے کی تصدیق کی تھی۔