دولت کے نشے میں دھت خاتون نے محنت کش باپ، بیٹی کو کچل دیا، 4 افراد شدید زخمی

11:54 AM, 20 Aug, 2024

ویب ڈیسک: دولت کے نشے میں دھت معروف کاروباری شخصیت "گل احمد انرجی لمیٹڈ" کے چیئرمین دانش اقبال کی بیوی نے 6 افراد کو کچل دیا۔ یونیورسٹی طالبہ اپنے پاپڑ فروش والد کے ساتھ جاں بحق ہوگئی۔ پولیس نے خاتون کو حراست میں لیکر مقدمہ درج کرلیا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق خاتون کی شناخت نتاشا کے نام سے ہوئی ہے۔ جس نے گزشتہ روز کارساز روڈ پر تیز رفتاری کے باعث موٹرسائیکلوں کو روندتے ہوئے گاڑی کو ٹکر مار دی۔ جس کے نتیجہ میں گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی لیکن گاڑی میں سوار نوجوان معجزاتی طور پر محفوظ رہا۔ 

کارساز حادثے میں جاں بحق باپ بیٹی کی شناخت اسکیم 33 کے رہائشی عمران عارف اور آمنہ کے نام سے ہوئی ہے۔ متوفی عمران عارف علاقے میں پاپڑ فروخت کرتے تھے۔ عمران عارف کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔

جاں بحق ہونے والی آمنہ نجی کمپنی میں ملازمت اوراقراء یونیورسٹی میں ایم بی اے کی اسٹوڈنٹ تھی۔ عمران اپنی بیٹی کو دفتر سے لارہے تھے کہ حادثے کا شکار ہوئے۔ 

خاتون کا تعلق معروف کاروباری خاندان سے ہے:

ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزمہ نتاشا دانش کا تعلق پاکستان کے معروف کاروباری خاندان سے ہے۔ خاتون کے شوہر دانش اقبال بجلی پیدا کرنے والی کمپنی کے چیئرمین ہیں۔ ملزمہ کے زیر استعمال ٹویوٹا لینڈکروزر گاڑی نمبر بی وائی 0033 بھی گل احمد ونڈ پاور کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔

زیر حراست خاتون نتاشا کے ابتدائی بیان کے مطابق گاڑی بے قابو ہونے کے باعث حادثے کا سبب بنی۔ خاتون کی ذہنی اور جسمانی حالت کی جانچ کے لئے مختلف ٹیسٹ بھی کر لئے گئے ہیں۔

متوفی باپ اور بیٹی کی نمازجنازہ عصر کے بعد ادا کی جائے گی:

حادثے میں جاں بحق باپ بیٹی کی نماز جنازہ بعد نماز عصر ادا کی جائے گی۔ میتیں ایدھی سردخانے پر موجود ہیں۔ اہلخانہ میتیں آج دوپہر میں وصول کرنے آئیں گے۔ تدفین پہلوان گوٹھ قبرستان میں بعد نماز مغرب کی جائے گی۔

مقتول عمران سائیکل کے ٹھیلے پر پاپڑ فروخت اور مختلف دکانوں پر سپلائی کرتا تھا۔ یہی سائیکل متوفی کے گزربسر کا ذریعہ تھا۔ 

پولیس کا بیان: 

کارساز کےمقام پرٹریفک حادثےکے معاملے میں پولیس حکام نے بتایا ہے کہ حادثے میں 6 افراد متاثر ہوئے۔  شدیدتین زخمیوں میں سےخاتون سمیت دوافرادجاں بحق ہوئے۔ حادثےمیں دوبڑی گاڑیاں اورچارموٹرسائیکلوں کونقصان پہنچا۔ 

پولیس نے بتایا ہے کہ حادثہ خاتون سےگاڑی بےقابوہونےسےپیش آیا۔ حادثےکی ذمہ دار32سالہ خاتون نتاشہ کوحراست میں لے لیا گیا ہے۔ زیرحراست خاتون کےڈی اےاسکیم ون کی رہائشی ہےجوکارسازکےقریب سروس روڈسےجارہی تھی۔ زیرحراست خاتون کےابتدائی بیان کےمطابق گاڑی بےقابوہوئی جوحادثےکاسبب بنی۔

ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ: 

ذرائع کے مطابق کراچی پولیس نے سیاسی دباؤ پر ملزمہ نتاشا کو کیس سے مکھن میں بال کی طرح نکالنے کے پلان پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔ اس حوالے سے تفتیش کے بغیر ہی کراچی پولیس کی جانب سے جاری کردہ ابتدائی بیان میں کہنا ہے کہ خاتون کے ڈی اے اسکیم ون میں واقع بنگلے سے گاڑی لے کر نکلی تھی۔ شبہ ہے کہ خاتون ڈرائیور کی گاڑی جونہی دوسری گاڑی سے ٹکرائی وہ گھبرا گئی۔

پولیس حکام نے کہا کہ گھبراہٹ میں خاتون ڈرائیور کا پاؤں بریک کی بجائے ایکسلیٹر پر پڑا جو مزید نقصان کا سبب بنا۔ خاتون کی گاڑی قلابازیاں کھاتے ہوئے پلٹی اور چاروں ائیر بیگس کھل گئے۔ خاتون کو حادثے کے فوری بعد جمع ہونے والے افراد نے زندہ جلانے کی بھی کوشش کی۔

پولیس حکام نے بتایا کہ حادثے کی وجوہات جاننے کے لئے خاتون کے شوہر سے بھی معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔ گرفتار خاتون ڈرائیور کا بیان تاحال قلمبند نہیں کیا جاسکا،ملزمہ جناح اسپتال میں ہے۔ گرفتار خاتون مکمل طور پر ہوش و حواس میں نہیں ہے۔ گرفتار ملزمہ کو آج عدالت میں پیش کریں گے۔

حادثے کا مقدمہ درج: 

پولیس نے خاتون ڈرائیور کو حراست میں لے کر مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمے میں قتل بالسبب اور لاپروائی سے ڈرائیونگ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ملزمہ نتاشہ کے میڈیکل ایگزامیشن کے لئے بلڈ ٹیسٹ بھی لے لئے گئے ہیں۔ ملزم کے خلاف عمران عارف کے بھائی امتیاز کی مدعیت  میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

میڈیکل ایگزامینیشن: 

ملزمہ نتاشا کا گزشتہ رات جناح اسپتال میں میڈیکل ایگزامیشن کیا گیا۔ ملزمہ کے میڈیکل ایگزامینیشن کے لئے خون کے نمونے لے لئے گئے ہیں۔ پولیس سرجن نے ملزمہ کے اہل خانہ سے میڈیکل ہسٹری بھی طلب کر لی ہے۔ ملزمہ کے شوہر کے مطابق نتاشا مختلف ادویات استعمال کرتی تھی۔

وکیل کا بیان:

مدعی مقدمہ کے وکیل اور متوفی کے پڑوسی ایڈووکیٹ شفقت کا کہنا ہے کہ کل انتہائی دلخراش واقعہ پیش آیا۔ ہمارے اپارٹمنٹ کے عمران اپنی بیٹی آمنہ کے ساتھ جا رہے تھے۔ حادثے کا شکار ہوکر جاں بحق ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ تفتیش کاروں سے رابطے میں ہیں کیس میں انصاف دلوائیں گے۔ ڈرائیور ملزمہ نشے کی حالت میں تھی۔ گاڑی سے اتری تو انداز ڈانس کرنے والا تھا۔ قصاص یا دیت سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جاں بحق عمران پاپڑ سپلائی کرتے اور بیٹی ان کا سہارا تھی۔ آمنہ بھی ملازمت کرتی تھی۔ جاں بحق عمران عارف کے آمنہ کے علاوہ بھی دو بیٹا بیٹی ہیں۔ کوشش ہے کہ ملزمہ کو سخت سے سخت سزا دلوائیں۔

پڑوسی ڈاکٹر قیصر زیدی کی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو: 

متوفی عمران کے پڑوسی ڈاکٹر قیصر زیدی نے اپنی رہائشگاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران صاحب ایک محنتی انسان تھے۔ ان کی بیٹی اقراء یونیورسٹی سے بی بی اے کررہی تھی۔ بچی ہونہار تھی اور اکثر تعلیم کے سلسلے میں مجھ سے رابطہ رہتا تھا۔ 

انہوں نے بتایا کہ بچی ملازمت کرکے والد کا ہاتھ بھی بٹارہی تھی۔ یہ خاندان بیس سال سے یہاں مقیم ہے۔ عمران صاحب نے محنت مشقت کرکے اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلوائی۔

گورنر سندھ کا اظہارافسوس:

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کارساز پر ٹریفک حادثہ پر اظہار افسوس کیا ہے۔ جاں بحق افراد کی مغفرت، لواحقین کے لئے صبر جمیل اور زخمی افراد کی جلد صحتیابی کی دعا کی ہے۔

گورنر سندھ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ زخمی افراد کو ہرممکن طبی امداد فراہم کی جائیں۔ ٹریفک حادثہ کے اسباب معلوم کئے جائیں۔ 

مزیدخبریں