جنرل بپن راوت کے ہیلی کاپٹر حادثے کی وجہ انسانی غلطی تھی، 3 سال بعد رپورٹ جاری

10:43 AM, 20 Dec, 2024

ویب ڈیسک: بھارت کے  چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت کی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے  تین سال بعد پارلیمان کے ایوانِ زیریں لوک سبھا میں  پیش کی گئی پارلیمانی کمیٹی برائے دفاع کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 8 دسمبر 2021 کو پیش آنے والا ایم آئی 17 کا حادثہ " انسانی کوتاہی (ایئرکریو) " کی وجہ سے ہوا تھا۔ 

یاد رہے کہ جنرل بپن راوت  ایک "ایم آئی 17، وی فائیو" ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک  ہوگئے تھے۔ اس حادثے میں جنرل راوت کی اہلیہ مدھولیکا راوت سمیت کل 12 افراد نے جانیں گنوائی تھیں۔ ہیلی کاپٹر تمل ناڈو کے کوونور کے قریب پہاڑوں میں گر کر تباہ ہوا تھا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 18ویں لوک سبھا کی قائمہ کمیٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2017 سے 2022 تک 'تیرہویں دفاعی منصوبہ بندی' کے دوران بھارتی فضائیہ کے کل 34 حادثات پیش آئے۔ مالی سال 2021-2022 کے دوران کل نو حادثات پیش آئے اور 8 دسمبر 2021 کو پیش آنے والا حادثہ " انسانی کوتاہی (ایئرکریو) " کی وجہ سے ہوا۔ 

تحقیقاتی  ٹیم نے حادثے کی سب سے ممکنہ وجہ کا تعین کرنے کے لیے تمام دستیاب گواہوں سے پوچھ گچھ کے علاوہ فلائیٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ وائس ریکارڈر کا تجزیہ کرنے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ہے۔

جنرل راوت، ان کی اہلیہ مدھولیکا اور بھارتی مسلح افواج کے 12 دیگر اہلکاروں کو لے جانے والا ایم آئی 17  تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں موجود سولر ایئر فورس بیس سے روانہ ہوا تھا جو ویلنگٹن میں ڈیفنس سٹاف سروسز کالجز جا رہا تھا، لینڈنگ سے چند منٹ پہلے یہ پہاڑیوں سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا۔ 

اس حادثے میں سی ڈی ایس جنرل راوت، ان کی اہلیہ اور 11 دیگر افراد ہلاک ہو گئے۔ گروپ کیپٹن ورون سنگھ اس حادثے میں بچ جانے والے واحد شخص تھے  لیکن علاج کے دوران ایک ہفتے بعد ان کی موت ہو گئی۔

مزیدخبریں