(ویب ڈیسک ) امریکا کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد ایک بار پھر ویٹو کردی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ نے عرب حمایت یافتہ اقوام متحدہ کی قرارداد کو ویٹو کر دیا جس میں غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں فوری انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
15 رکنی سلامتی کونسل میں ووٹنگ 13-1 تھی جس میں برطانیہ نے حصہ نہیں لیا۔ امریکا نے تیسری بار غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو ویٹو کیا ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل کے غزہ(Open Air Prison) پر غیر قانونی حصار کو توڑتے ہوئے اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں تقریباً 1,200 افراد ہلاک ہوئے گئے تھے۔
اس کے بعد سے اب تک غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 29,092 فلسطینی شہید اور 69,028 زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کی غزہ پربمباری اور محاصرے نے ہیلتھ کیئر سسٹم کو تباہ کردیا ہے، اسرائیل کی جانب سے کئی علاقوں کو لیول کردیا گیا اور تقریباً 2.3 ملین لوگوں کی آبادی کو بھوک، پانی کی کمی اور مہلک بیماری سے دوچار کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور کے مطابق کم از کم 1.7 ملین افراد جبری طور پر بے گھر ہوئے ہیں۔