ہیٹ ویوز کا دماغی صحت پر اثر

05:52 AM, 20 Jul, 2022

احمد علی
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرمی کے زیادہ درجہ حرارت وجہ سے انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت پر بہت زیادہ اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس میں اضافہ دماغی صحت پر برا اثر ڈالتا ہے۔ ہیٹ ویو ہمارے دماغ کو کیسے نقصان پہنچاتی ہے؟ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر کسی بھی جگہ پر درجہ حرارت معمول کے درجہ حرارت سے 5 فیصد سے زیادہ بڑھ جائے تو ہسپتالوں کے ایمرجنسی رومز 10 فیصد تک بھر جاتے ہیں جن میں ذہنی امراض، ڈپریشن کے مریض بھی شامل ہیں۔ اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے لوگ خودکشی کرنے کی کوشش بھی کرتے ہیں، ایک اندازے کے مطابق درجہ حرارت میں ہر ایک ڈگری سینٹی گریڈ اضافے سے ذہنی صحت میں تقریباً 2.2 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔ اموات میں اضافہ اور ساتھ ہی نمی کی وجہ سے خودکشی کے واقعات میں بھی زیادہ اضافہ ہوتا ہے۔ مبہم سوچ اور جارحانہ رویہ گرمیوں میں درجہ حرارت دماغی طور پر صحت مند اور دماغی امراض میں مبتلا افراد کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت پر بھی برےاثرات ڈالتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مشکل کام کرنے کے لیے دماغ کو درست رکھنا سب سے ضروری ہے لیکن گرمی میں بڑھتے ہوئے تناؤ کی وجہ سے ایسا کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ وسٹن یونیورسٹی کے طلباء پر ٹیسٹنگ بوسٹن یونیورسٹی کے طلباء پر ایک تحقیق کی گئی، جس میں کچھ طلباء کو ہیٹ ویو کے دوران ایئر کنڈیشن کے بغیر کمروں میں رکھا گیا اور دیکھا گیا کہ شدید گرمی کی وجہ سے لوگ اچھی طرح سے سوچ بھی نہیں سکتے۔ اپنے ساتھیوں کے مقابلے میں 13 فیصد بدتر، انہیں چڑ چڑاپن کا شکار بناتا ہے۔ اور ان کا غصہ سب سے زیادہ بڑھتا ہے۔ اور وہ متشدد ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اندازہ لگایا گیا تھا کہ 2090 تک، عالمی جرائم کی شرح میں 5٪ درجہ حرارت کی وجہ سے اضافہ ہوسکتا ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ گرمی کا موسم بے چینی بڑھا سکتا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی پر کام برطانیہ میں 60 فیصد نوجوانوں نے کہا کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں بہت فکر مند ہیں، اور ان میں سے 45 فیصد نے کہا کہ درجہ حرارت میں تبدیلی سے ان کی روزمرہ کی زندگی متاثر ہو سکتی ہے، جس کا ان کی ذہنی صحت پر برا اثر پڑ رہا ہے، لہذا ہمیں آنے والی نسلوں کے لیے موسمیاتی تبدیلی پر کام کرنا چاہیے۔
مزیدخبریں