ویب ڈیسک : مائیکرو سوفٹ کے ایک سیکورٹی اپ گریڈ کے باعث کئی گھنٹوں تک آئی ٹی کی بندش کے بعد دنیا بھر میں کاروبار اور سروسز آہستہ آہستہ بحال ہونا شروع ہوگئی ہیں۔
سائبر سیکیورٹی فرم کی جانب سے ناقص سافٹ ویئر اپ ڈیٹ جاری کیے جانے کے بعد کاروبار، بینک، ہسپتال ٹرانسپورٹ اور پروازوں کے نظام سمیت کئی شعبے متاثر ہوئے۔
اس تعطل کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ ’’کراؤڈ اسٹرائیک’’ کی اپڈیٹ نے مائیکروسافٹ ونڈوز آپریٹنگ سسٹم سے چلنے والے کمپیوٹرز کو متاثر کیا تھا۔ ایپم میک اور لینکس سسٹم سے چلنے والے کمپیوٹرز اس اپڈیٹ سے متاثر نہیں ہوئے۔
کراؤڈ سٹرائیک کے سی ای او جارج کرٹز کا کہنا تھا کہ اپنے صارفین کے ڈیوائسز کی مکمل بحالی ان کی فرم کا ’مشن‘ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کا حل جاری کر دیا ہے تاہم یہ خود بخود نہیں ہوگا اور سب کچھ ٹھیک ہونے میں ’کچھ وقت لگ سکتا ہے‘۔
کرٹز نے کہا، ’ہم اس سے اپنے صارفین، مسافروں، دیگر افراد بشمول مختلف کمپنیوں کو ہونے والی تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہیں۔‘
اس خرابی سے سب سے زیادہ عالمی فضائی کمپنیاں متاثر ہوئی ہیں۔ اگرچہ کچھ ایئر لائنز کی سروسز معمول پر آنا شروع ہو گئی ہیں تاہم آپریٹرز کو توقع ہے کہ رواں ہفتے کے آخر تک کچھ پروازیں تاخیر اور منسوخیاں کا شکار ہوں گی۔
اس کے علاوہ ایسے ہسپتالوں، ٹی وی چینلز، بینک اور سٹاک مارکیٹوں کا کام بھی متاثر ہوا جن کا انحصار کمپیوٹر نظام پر ہوتا ہے۔بہت سے کاروبار کو اب بیک لاگز کا سامنہ ہے جنھیں حل کرنے میں کئی دن لگ جائیں گے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اٹھارٹی (پی ٹی اے) نے ایک بیان میں کہا ہے کراؤڈ سٹرائیک کی اپڈیٹ کے سبب ہونے والی آئی ٹی بندش سے پاکستان میں بھی مائیکروسافٹ کے صارفین متاثر ہوئے ہیں۔پی ٹی اے کے مطابق اس کے نتیجے میں متاثرہ کمپیوٹرز اور اور سرورز بار بار ریکوری بوٹ ہوتے رہے جبکہ اس کی وجہ سے کچھ انٹرنیٹ سروس مہیا کرنے والی کمپنیوں کی سروسز بھی متاثر ہوئیں۔
بی بی سی کے مطابق 2017 میں ہونے والے ایک سائبر حملے کے بعد سے اتنا بڑا آئی ٹی کا مسئلہ سامنے نہیں آیا جب 150 ممالک میں تین لاکھ کمپیوٹر متاثر ہوئے تھے۔
اس بحران نے تشویش کو جنم دیا ہے کہ کیسے محض ایک سوفٹ ویئر کی خرابی کا اثر اتنے وسیع پیمانے پر کیسے پڑ سکتا ہے۔
اب اس بات پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ کیا سائبر سکیورٹی کا ایک اہم حصہ محض چند کمپنیوں کے کنٹرول میں ہونا ایک دانشمندانہ حکمت عملی ہے؟
کمپنی نے صبح کہا کہ مسئلے کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔ کمپنی نے اپ ڈیٹ واپس لے لیا ہے لیکن وہ کمپیوٹر جو متاثر ہو چکے تھے لگتا ہے کہ وہ ٹھیک نہیں ہوئے۔سائبر سکیورٹی کمپنی کے ریڈاِٹ تھریڈ پر نمائندوں نے بتایا کہ اپ ڈیٹ ڈیلیٹ کرنے کے بعد کمپیوٹر دوبارہ چلانے سے مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے۔
اس کے لیے ضروری ہے کہ ایڈمنسٹریٹرز کو کمپیوٹر تک رسائی حاصل ہو تاہم ہو سکتا ہے کہ وہ کمپیوٹر ٹھیک نہ ہوں جو ریموٹ استعمال میں ہیں۔کراؤڈ سٹرائیک نے ایکس (سابق ٹوئٹر) نے ایکس پر کہا کہ اس نے اس مسئلے کا حل تلاش کرلیا ہے۔ کمپنی نے خاص طور پر کہا کہ یہ سائبر حملے کا نتیجہ نہیں تھا۔
کمپنی کے صدر اور چیف ایگزیکٹیو جارج کرٹز نے لکھا کہ ’کراؤڈ سٹرائیک ونڈوز ہوسٹس کے لیے ایک ہی کنٹنٹ میں اپ ڈیٹ میں پائے جانے والے نقص سے متاثرہ صارفین کے ساتھ فعال طور پر کام کر رہا ہے۔ میک اور لینکس استعمال کرنے والے کمپیوٹر متاثر نہیں ہوتے۔‘انہوں نے کہا کہ ’یہ کوئی سکیورٹی واقعہ یا سائبر حملہ نہیں ہے۔ اس مسئلے کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔ اسے الگ تھلگ کردیا گیا ہے اور اس کا حل تلاش کر لیا گیا ہے۔‘
’ہم تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لیے صارفین کو سپورٹ پورٹل پر بھیجتے ہیں اور اپنی ویب سائٹ پر مکمل اور مسلسل اپ ڈیٹس فراہم کرتے رہیں گے۔ہم مزید سفارش کرتے ہیں کہ تنظیمیں اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ باضابطہ ذرائع کے توسط سے کراؤڈ سٹرائیک کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کریں۔’ہماری ٹیم کراؤڈ سٹرائیک صارفین کے تحفظ اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مکمل طور پر متحرک ہے.‘
کراؤڈ اسٹرائیک نے اس کا حل تو جاری کر دیا ہے۔ لیکن ماہرین کے مطابق اسے ہر متاثرہ ڈیوائس پر الگ الگ لاگو کرنا پڑے گا۔
ہر مشین کو سیف موڈ میں مینوئل ریبوٹ کی ضرورت ہوگی اور آئی ٹی والوں کے لیے دردِ سر سے کم نہیں۔