ویب ڈیسک: سابق نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز نے کیپیسٹی پیمنٹس کا ڈیٹا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرشیئر کردیا۔
انہوں نے تفصیلی ٹوئٹ میں بتایا کہ جنوری تا مارچ 3 ماہ میں تقسیم کار کپمنیوں ( آئی پی پیز) کو 150ارب روپے کی ادائیگیاں کی گئیں، آئی پی پیز کو جنوری سے مارچ تک ادائیگیاں کی گئیں، 4 پاور پلانٹس بجلی پیدا کیے بغیر 1000 کروڑ روپے ماہانہ لے رہے ہیں۔
گوہر اعجاز نے کہا کہ ہماری حلال آمدنی کی کمائی چارجز کی آڑ میں 40 خاندانوں کو دی جا رہی ہے، ان پلانٹس کو مرچنٹ پلانٹس قرار دیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے عوام کی قیمت پر کاروبار نہ کرے، نیپرا کو اپنی تقسیم اور انتظام میں تمام بڑے صارفین کی نمائندگی کو شامل کرنا چاہیے۔ یہ استحصال ختم ہونا چاہیے۔