پنجاب کے ہر شہری کو بجلی کے بل میں ریلیف دینا چاہتی ہوں، مریم نواز

05:00 PM, 20 Jul, 2024

ویب ڈیسک: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ سکیم سے متعلق امور کاجائزہ لیا گیا۔ 

وزیراعلی مریم نوازشریف نے سولر پینل فنانسنگ سکیم کو آسان تر بنانے کا حکم دیدیا۔ وزیراعلی نے سکیم کے اجراء کے لئے کارروائی جلد مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔  

سیکرٹری انرجی نعیم رؤف نے چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ سکیم کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ پائلٹ پراجیکٹ کے تحت مختلف مقامات پر چیف منسٹر سولر پینل فنانسنگ سکیم کا ٹیسٹ رن شروع کردیا گیا ہے۔ مختلف مقامات پر نصب سولر پینل سسٹم کی ریڈنگ اورکارکردگی کا مشاہدہ کیاجائے گا۔ سولر پی وی ایپ کے ذریعے سولر سسٹم کی آن لائن مانیٹرنگ جاری ہے۔

ٹیسٹ رن کی کامیابی کا جائزہ لے کر 14اگست سے سکیم لانچ کردی جائے گی۔ 8800 پر بل ریفرنس نمبر اورکمپوٹرائزڈ شناختی کارڈ نمبر بھیج کر سکیم کے لئے اہلیت چیک کی جائے گی۔ 

پی آئی ٹی بی کی قرعہ اندازی کے بعد کامیاب صارفین کو ایس ایم ایس کے ذریعے مطلع کیاجائے گا۔ ضلعی انتظامیہ اور ڈسکوز (ڈسٹری بیوشن کمپنی) قرعہ اندازی میں کامیاب صارف کے کوائف کی تصدیق کریں گے۔ سکیم کے پینل مارکیٹ میں فروخت ہونے سے بچانے کے لئے سولر پینل اور سسٹم پر بار کوڈ اور کیوآر کوڈ موجود ہوگا۔ 

پہلے فیز میں ایک لاکھ سے زائد صارفین کو قرعہ اندازی کے ذریعے سولرپینل دئیے جائیں گے۔ بجلی چوری، ایک سے زائد میٹر، خراب یا ٹیمپرڈ میٹر اور بل ادائیگی نہ کرنے والے صارفین سولر سکیم کے اہل نہیں ہوں گے۔

مریم نواز شریف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ آٹا اور بجلی کے نرخ لوگو ں کی معاشی حالت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں- عوام کو ریلیف دینے کے لئے جو کچھ کرنا پڑا ضرور کریں گے- چاہتی ہوں کہ پنجاب کے ہر شہری کو بجلی کے بل میں ریلیف ملے- سولر پینل فنانسنگ سکیم کا دائرہ کار بتدریج بڑھائیں گے- 

مریم نوازشریف نے بتایا کہ پنجاب واحد صوبہ ہے جس نے آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق 625 ارب روپے کا سرپلس پیش کرکے لیڈ لی- بجلی کا بل کوئی بھی ادا نہیں کرسکتا یہ غریب لوگوں کے لئے ہی نہیں بلکہ ہر ایک کے لئے مصیبت بن چکاہے- 

سابق وزیراعظم نواز شریف کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دور میں لوڈ شیڈنگ ختم کی او ربجلی کا نرخ بھی کنٹرول میں رکھا- 2017ء تک بجلی کے بل کم اور ڈالر کا نرخ نیچے تھا، 2018ء سے نظر لگی اور غریب پس کر رہ گیا- سڑک پر پھرتے شخص کو کہا گیا آؤ ہم تمہیں انصاف دیں گے- 

انہوں نے سوال کیا کہ میں پوچھتا ہوں اس ملک کے ساتھ ظلم کرنے کی ضرورت کیا تھی-  ہم نے آئی ایم ایف کو واپس بھیج دیا تھا بعدمیں کون لایاتھا؟ سب کو پتہ ہے- ملک کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیاجا رہاہے- 

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ترقی کرتا ہوا ملک گڑھے میں گرا دیا، فیصلے دینے والوں کو اب بھی سوچنا ہوگا- عوام کی پرواہ کریں۔ ریلیف کے لئے جو بھی کرنا پڑتا ہے کریں- 

مزیدخبریں