کراچی(ویب ڈیسک) قومی اسمبلی کے رکن قادر مندوخیل نے براہ راست پروگرام کے دوران معاون خصوصی برائے وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہاتھ اٹھانے کے خلاف پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قادر مندوخیل کی جانب سے پولیس کو فردوس عاشق اعوان کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست کی گئی ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ فردوس عاشق اعوان نے ایک ٹیلی ویژن پروگرام کے دوران بے ہودہ زبان استعمال کی اور انہیں تھپڑ بھی مارا۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ قادر مندوخیل اپنی جان بچانے کے لئے ٹیلی وژن کے پروگرام سے نکل آئے تھے۔
پیپلز پارٹی کے سیاستدان نے فردوس عاشق کے خلاف تھانہ سعید آباد میں دی گئی درخواست میں ہراساں کرنے اور دھمکیوں کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس عہدیداروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ انہیں کیس کے اندراج کے لئے ایک اور درخواست موصول ہوئی ہے اور یہ ایم این اے قادر مندوخیل کی دوسری درخواست ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ اس درخواست کو قانونی رائے کے لئے اعلیٰ حکام کے پاس بھیجا گیا ہے کہ کیا اسلام آباد میں پیش آنے والے واقعے کے باوجود کراچی میں مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ 09 جون کو ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے پیپلزپارٹی کے ایم این اے قادر خان مندوخیل کو لائیو پروگرام میں تھپڑ مار دیا تھا اور اس جھگڑے کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔
اس واقعے کے بارے میں بات کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے الزام لگایا تھا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما نے انکے والد اور ان کے خلاف گستاخانہ زبان استعمال کی تھی، جس کیوجہ سے وہ مشتعل ہو گئی تھیں۔ بعدازاں ، ایک علیحدہ ویڈیو بیان میں ، اعوان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما نے انکے مرحوم والد کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال کیا تھا ، جبکہ دھمکی دی اور انہیں پریشان بھی کیا۔ انہوں نے کہا ، "مجھے یہ قدم اپنے دفاع کے لیے اٹھانا پڑا، " انہوں نے مزید کہا کہ واقعہ کی ایک "سلیکٹیو" ویڈیو لیک ہوچکی ہے۔