(ویب ڈیسک ) دانش منیر: پنجاب حکومت نے رواں مالی سال میں 2کھرب 68 ارب 55 کروڑ 80 لاکھ 58 ہزار روپے کے اضافی اخراجات کیے جبکہ ڈویلپمینٹ کی مد میں 11 ارب 64 کروڑ 12 لاکھ 57 ہزار، میونسپلٹیز کو قرض کی مد میں 39 ارب 40 کروڑ 35 لاکھ 31 ہزار روپے کے اضافی اخراجات کیے گئے سود کی ادائیگی میں 7 ارب 95 کروڑ 64 لاکھ 75 ہزار روپے، دیگر قرضوں کی ادائیگی میں ایک کھرب 41 ارب اضافی طور پر خرچ کیے گئے ۔
پبلک نیوز کو موصول تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال میں دیگر محکموں میں پنجاب پولیس کو دوران الیکشن سکیورٹی فراہم کرنے پر ایک ارب 4 کروڑ 33 لاکھ 5 ہزار روپے اور سابق ڈی آئی جی آپریشنز لاہور علی ناصر رضوی کو علاج کیلئے 5 کروڑ 31 لاکھ 37 ہزار 500 اضافی اخراجات کی مد میں دیئے گئے۔
پاکستان، نیوزی لینڈ کرکٹ میچ میں سکیورٹی کے واجبات کی مد میں 7 کروڑ 49 لاکھ 13 ہزار، پی ایس ایل نائین میں سکیورٹی پر 15 کروڑ روپے عام انتخابات میں سی سی ٹی وی کیمروں کی خرید کیلئے ایک ارب 46 کروڑ روپے خرچ ہوئے جبکہ محکمہ داخلہ پنجاب کیلئے نئے جنریٹر کی خرید کیلئے 6کروڑ روپے،اور 255 ملازمین کو تین بنیادی تنخواہیں بطور اعزازیہ دینے پر 3 کروڑ 25 لاکھ 68 ہزار خرچ کیے گئے۔
اورنج لائن میٹرو ٹرین پراجیکٹ سے متعلق تشکیل دی گئی کمیٹی کے سربراہ اور ممبران کوایک کروڑ 20 لاکھ 49 ہزار روپے خرچ کیے گئے ایم پی اے ہاسٹلز، سپیکر، ڈپٹی سپیکر ہائوس اور پیپل ہائوس فیز ٹو پر 6 کروڑ 85 لاکھ 60 ہزار روپے خرچ کیے گئے اور بیوروکریٹس کیلئے مختص پی کام میس کیلئے 32 کروڑروپے اضافی طور پر خرچ کیے گئے۔
محکمہ جیل خانہ جات کو اضافی اخراجات پورے کرنے کیلئے ایک کروڑ 68 لاکھ 33 ہزار روپے گاڑیوں کی خریداری اور رجسٹریشن کیلئے 11 کروڑ 26 لاکھ 64 ہزار روپے سپلیمنٹری گرانٹ کےذریعے ادا کیے گئےجبکہ پی ایچ اے لاہور کیلئےایک ارب 37 کروڑ 20 لاکھ بورڈ آف ریونیو میں سہولیات کی فراہمی کیلئے 16 کروڑ روپےخرچ کیے گئے جبکہ ڈی ایچ اے لاہور میں نئی جی او آر کے قیام کیلئے 50 کروڑ روپےخرچ کیے گئے۔
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پراجیکٹ کی استعداد کار میں اضافے کیلئے ایک ارب 98 کروڑ 59 لاکھ 29 ہزار روپے خرچ کیے گئے گزشتہ مالی سال کے سپلیمنٹری بجٹ کا حجم 6 کھرب 17 ارب 25 کروڑ 19 لاکھ 26 ہزار روپے تھا۔