بھارت: ہندو انتہا پسندوں نے مسلمان مزدور کو مار مار کرقتل کردیا 

05:46 PM, 20 Jun, 2024

ویب ڈیسک:گھر میں گھسنے کا الزام ، بھارت کے شہرعلی گڑھ  کے علاقہ ’’ماموں بھانجا ’’ میں ہندو انتہاپسندوں نے نوجوان مسلمان مزدور کو مار مار کرہلاک کردیا ۔

 رپورٹ کے مطابق  مرنے والے نوجوان کی شناخت فرید کے طور پر ہوئی ہے جس کی عمر 35 سال تھی۔ وہ ایک ڈھابے پر کام کرتا تھا۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) ایم شیکھر پاٹھک نے بتایا کہ مرنے والے کے اہل خانہ کی شکایت کے مطابق جب فرید دیر رات ڈھابے سے گھر واپس آ رہا تھا تو راستے میں ایک ہجوم نے اسے گھیر لیا اور اس کی بری طرح پٹائی کی۔ انہوں نے بتایا کہ فرید کو مارنے والوں کا الزام تھا کہ فرید ایک گھر میں چوری کرنے کے مقصد سے گھسنے کی کوشش کر رہا تھا۔

شیکھر پاٹھک نے بتایا کہ پولیس ٹیم موقع پر پہنچی اور فرید کو ملکھان سنگھ اسپتال میں داخل کرایا جہاں اس کی موت ہو گئی۔ نوجوان کی موت کی خبر پھیلتے ہی لوگ بڑی تعداد میں اسپتال میں جمع ہونے لگے اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرنے لگے۔ 

پاٹھک نے بتایا کہ اس معاملے میں انکت ورشنے، چراغ ورشنے، جے گوپال، کمل بنسل، راہل متل اور ڈِمپی اگروال کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے اور انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ گرفتاریاں سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر کی گئی ہیں اور کچھ دیگر نامعلوم افراد کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے جبکہ معاملے کی مزید تحقیق کی جا رہی ہے۔ 

دوسری جانب شہر کے ایم ایل اے مکتا ورشنے کی قیادت میں بی جے پی کے کئی لیڈران ریلوے روڈ کے قریب دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ من گھڑت ثبوتوں کی بنیاد پر بے قصور لوگوں کو گرفتار نہ کیا جائے۔ احتجاج کرنے والے بی جے پی لیڈروں سے ملاقات کے بعد پولیس سپرنٹنڈنٹ (سٹی) پاٹھک نے کہا کہ کسی بھی بے قصور کو ہراساں نہیں کیا جا رہا ہے اور قانونی کارروائی کے بعد ہی گرفتاریاں کی جا رہی ہیں

مزیدخبریں