ویب ڈیسک :ہیلی کاپٹر حادثے میں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ہلاکت کے بعد ایران میں آئینی طور پر انتقال اقتدار کے مراحل کا آغاز ہوجائے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے آئیں کے آرٹیکل 131 کے مطابق اگر صدر کا اتنقال ہوجائے تو ایران کے سپریم لیڈر کی منظوری سے فرسٹ نائب صدر ان کی ذمے داریاں سنبھال لیں گے۔ ایران میں منتخب صدر کے علاوہ ایک سے زائد نائب صدور مقرر کیے جاتے ہیں۔
اس وقت ایران کے فرسٹ نائب صدر 69 سالہ محمد مخبر ہیں جو ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد سے صدر کی ذمے داریاں ادا کررہے ہیں۔
صدر کی موت کی تصدیق کے بعد نئے صدر کے انتخاب کے لیے ایک پانچ رکنی کونسل تشکیل دی جاتی ہے جس میں فرسٹ نائب صدر، اسپیکر پارلیمنٹ اور عدلیہ کے سربراہ بھی شامل ہوتے ہیں۔ یہ کونسل 50 روز کے اندر اندر انتخابات منعقد کرائے گی۔
عام حالات میں ایران میں ہر چار سال بعد صدر کا انتخاب کیا جاتا ہے۔
صدر ابراہیم رئیسی 2021 کے الیکشن میں منعقد ہوئے تھے اور آئندہ صدارتی انتخاب 2025 میں منعقد ہونا تھا۔
ارنا کے مطابق صدر ایران اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے فورا بعد حکومتی کابینہ نے ہنگامی اجلاس تشکیل دیا جس کے بعد ایک بیان جاری کیا گیا جس میں شہید صدر کے دکھائے ہوئے راستے کو باقی رکھنے کے عہد کا اعلان کیا گیا ہے ۔
کابینہ کا بیان
ایرانی عوام کے محبوب صدر نے جو ملک و قوم کی خدمت میں انتھک کوششوں میں مصروف رہے اپنے عہد پر باقی رہتے ہوئے اپنی جان قوم پر فدا کردی ۔
حکومتی کابینہ ہیلی کاپٹر کے اس جانگداز سانحے اور ملت ایران کے محبوب اور خدمتگزار صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی، جہادی وزیر خارجہ ڈاکٹر حسین امیر عبداللہیاں، تبریز کے امام جمعہ حجت الاسلام والمسلمین آل ہاشم، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ڈاکٹر مالک رحمتی اوران کے دیگر ساتھیوں کی شہادت پر حضرت امام زمانہ عج اللہ فرجہ الشریف، رہبر معظم انقلاب اسلامی اورملت ایران کو تعزیت پیش کرتی ہے اور اپنے عزیز عوام کو یقین دلاتی ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی کے وفادار ساتھی ، خادم ملت، غیور صدر آیت اللہ رئیسی کی انتھک جذبے کی پیروی اوران کے دکھائے ہوئے خدمت ملت کے راستے کو باقی رکھا جائے گا اور خدا وند عالم کی نصرت اور عوام کے تعاون سے ملک کے جہادی انتظام و انصرام میں معمولی سا بھی خلل ںہیں آئے گا۔