کملا ہیرس صرف 85 منٹ کیلئے امریکی صدر
04:50 AM, 20 Nov, 2021
واشنگٹن: (ویب ڈیسک) کملا ہیرس پہلی امریکی خاتون بن گئی ہیں جنہیں مختصر طور پر صدارتی اختیارات دیئے گئے۔ یہ اختیارات صدر جوبائیڈن کے ہیلتھ چیک اپ کے دوران دیئے گئے تھے۔ ستاون سالہ کملا ہیرس کو 85 منٹ کے لیے صدارتی اختیارات دیے گئے جبکہ بائیڈن جمعہ کو اپنی معمول کی کالونوسکوپی کے دوران بے ہوشی کی حالت میں تھے۔ وائٹ ہاؤس نے اطلاع دی کہ مقامی وقت کے مطابق صبح 10.10 بجے پارلیمانی رہنماؤں کو اختیارات کی منتقلی سے آگاہ کیا اور پھر 11.35 بجے اختیارات واپس لے لیے۔ جوبائیڈن کے ڈاکٹر نے آپریشن کے بعد ایک بیان جاری کیا اور کہا کہ صدر اب صحت مند ہیں اور اپنے کام کا بوجھ سنبھالنے کے قابل ہیں۔ طبی معائنہ صدر کی 79ویں سالگرہ کی شام واشنگٹن کے باہر والٹر ریڈ ملٹری ہسپتال میں ہوا۔ حکام کے مطابق اس دوران کملا ہیرس تمام کام وائٹ ہاؤس کے ویسٹ ونگ میں اپنے دفتر سرانجام دیتی رہیں۔ وہ پہلی خاتون اور پہلی سیاہ فام اور جنوبی ایشیائی امریکی خاتون ہیں جو امریکہ کے نائب صدر کے عہدے کے لیے منتخب ہوئیں۔ امریکی جمہوریت کی 250 سالہ طویل تاریخ میں آج تک کوئی خاتون صدر نہیں بن سکی۔ صدر کے اختیارات کی منتقلی کا عمل امریکی آئین کی 25ویں ترمیم کے تحت درج ہے۔ ایسا اس وقت ہو سکتا ہے جب صدر اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے قابل نہ ہوں۔ وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی نے کہا کہ ان حالات میں اختیارات کی عارضی منتقلی غیر معمولی نہیں تھی اور یہ امریکی آئین کے تحت عمل کا حصہ ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ 'یہی عمل 2002 اور 2007 میں اپنایا گیا تھا جب جارج ڈبلیو بش امریکہ کے صدر تھے۔ جب صدر وائٹ ہاؤس واپس آئے تو انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں۔ صدر بائیڈن کے ڈاکٹر کیون او کونر نے کہا: "صدر صحت مند اور توانا ہیں، وہ صدارت کو کامیابی سے سنبھالنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔