ویب ڈیسک: لاہور سمیت پنجاب بھر میں سموگ کی شدت میں کمی کے بعد صوبے میں آج سے تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو گئیں۔
صوبے بھر میں فزیکل کلاسز کے ساتھ تدریسی عمل بحال ہوگیا، سکول کھلنے کا وقت صبح پونے 9 بجے سے پہلے نہیں ہو گا، طلبہ اور اساتذہ کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
سکول میں بیرونی کھیلوں اور ہم نصابی سرگرمیوں پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ ٹریفک کے دباؤ سے بچنے کے لیے کلاس وائز سکول کی چھٹی کا وقت متعین کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
دوسری جانب آلودگی کے اعتبار سے لاہور دنیا میں دوسرے نمبر پر برقرار ہے، شہر میں سموگ کی اوسط شرح 288 ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ امریکن قونصلیٹ کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 507 تک جا پہنچا ہے۔
اس کے علاوہ ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کے اوقات کار میں بھی نرمی کردی گئی جبکہ فوڈ آؤٹ لیٹس اب رات 10 بجے تک کھلے رہیں گے۔
24 گھنٹے میں پنجاب میں اسموگ سے متاثرہ 60 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوئے۔
یاد رہے کہ 18 نومبر کو حکومت پنجاب نے فضائی آلودگی کم ہونے پر لاہور اور ملتان کے علاوہ صوبے بھر میں اسکول (آج) منگل سے کھولنے کا حکم دے دیا تھا۔
جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا تھا کہ بالائی حصوں میں بارشوں کے نتیجے میں پنجاب کے زیادہ تر اضلاع میں فضائی صورتحال بہتر ہوئی ہے، لہٰذا لاہور اور ملتان کے علاوہ تمام اضلاع میں تعلیمی ادارے 19 نومبر (منگل) سے دوبارہ کھل جائیں گے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا تھا کہ غیر نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ آؤٹ ڈور کھیلوں پر ’مکمل پابندی‘ ہوگی، اس کے علاوہ ٹریفک کے ہجوم سے بچنے کے لیے کلاسز کے حساب سے اسکول بند کرنے کے اوقات متعارف کرانا ہوں گے۔
اسموگ کو آفت زدہ قرار دیتے ہوئے 18 اضلاع میں 7 سے 17 نومبر تک سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا تھا جبکہ اسکول 24 نومبر تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
تاہم اتوار کو لاہور کے ایئر کوالٹی انڈیکس میں معمولی بہتری ہوئی اور 12 دنوں میں پہلی بار انڈیکس 300 کی سطح سے نیچے آیا تھا۔