پی ٹی آئی کا آئینی ترمیم  کی حمایت نہ کرنے کا اعلان 

05:01 PM, 20 Oct, 2024

 (ویب ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے آئینی ترمیم  کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی )   اورسربراہ جے یو آئی   مولانا فضل الرحمان  نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی ۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ  آج پی ٹی آئی اور اتحایوں نے مولانا صاحب سے ملاقات کی ، ملاقاتوں کا سلسلہ بڑے عرصے سے جاری ہے ، جس طرح مولانا فضل الرحمان صاحب نے  اپنا کرادار ادا کیا ہم شکریہ ادا کرتے ہی۔ 

انہوں نے کہا کہ  آئین میں ترمیم ایک سنجیدہ مسئلہ ہے ، ہم اس  مسئلے کی سنگینی کو سمجھتے ہیں ، ہم نے ہر فیصلہ بانی پی ٹی آئی کے مشورے سے کرنا ہے ، ہم نے حکومت کے مسودے پر غور کیا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ  بانی پی ٹی آئی نے ہمیں ڈائریکشن دی تھی کہ قائد حزب اختلاف سے مشاورت کرنی ہے ، جس طریقے سے اس بل کو موو کیا گیا اس کی ہم نے مذمت کی ہے ، ہم نے ایم این ایز اور سینیٹرز کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے ،ہمارا اور مولانا کا ساتھ ہمیشہ رہے گا۔

پاکستان تحریک انصاف نے ترمیم کے حق میں ووٹ نہ دینے کا اعلان کر دیا۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ  اس بل پر تحریک انصاف ووٹ نہیں دے سکتی ۔ ہم مولانا صاحب کے بل کو سپورٹ کرنے کا عمل ان پر چھوڑتے ہیں ، ہماری مولانا فضل الرحمان صاحب سے کوئی ناراضگی نہیں ہے۔

مولانا فضل الرحمان   کی گفتگو: 

جے یو آئی کے  سربراہ مولانا فضل الرحمان  نے کہا کہ  میں تحریک انصاف کا شکر گزار ہوں ، مجموعی طور پر ہم نے کالے سانپ کے دانت توڑ دئیے اور زہر نکال دیا ، مسودے پر اب ہمارا کوئی اختلاف نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ  اگر تحریک انصاف اپنے مسائل کو سامنے رکھ کر ووٹنگ میں حصہ نہیں لے رہے تو یہ ان کا حق ہے ،اختلاف رائے ہر جگہ ہوتا ہے اٹھارہویں ترمیم کے دوران بھی حکومت اور اپوزیشن مل کر بیٹھی تھی ، اگر تحریک انصاف نے اس ووٹنگ سے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ وہ حق پر ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ   آئینی ترمیم کو ججز کی شخصیات کا محور نہیں بنایا جا سکتا ، سنیارٹی ایک وجہ ہے لیکن کارکردگی کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ہم آئینی پیکج کے حوالے سے متفق ہیں ،جزیات پر اختلاف ہو سکتا ہے۔

مزیدخبریں