سیکشن 147 کےتحت کیسےالیکشن کمیشن نے عمران خان کونااہل قرار دیا،عدالت

12:12 PM, 20 Sep, 2024

ویب ڈیسک: لاہورہائیکورٹ نےبانی پی ٹی آئی   عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں نا اہلی اور پی ٹی آئی کو ڈی لسٹ کرنے کے خلاف درخواستوں پر سماعت  غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی  عمران خان توشہ خانہ کیس میں نا اہلی اور پی ٹی آئی کو ڈی لسٹ کرنے کے خلاف درخواستوں پر سماعت  لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس شمس محمود مرزا کی سربراہی میں لارجر بینچ نے کی۔درخواست گزار کی طرف سے عزیر بھنڈاری  ایڈووکیٹ پیش  ہوئے۔

وکیل علی ظفر  نے کہا کہ  167 کے تحت بانی پی ٹی آئی  عمران خان نے اپنی اثاثہ جات فراہم کر دئیے تھے،اسپیکر نے الیکشن کمیشن کو کہہ کر بانی پی ٹی آئی کے خلاف ریفرنس فائل کیا،اس بنا پر الیکشن کمیشن نے نااہل قرار دے دیا، الیکشن کمیشن کے پاس اختیار نہیں تھا۔

وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ سیکشن 147 کےتحت بانی پی ٹی آئی عمران خان کو نااہل قرار دیا۔

وکیل علی ظفر نے کہا کہ 147 کے تحت کہاں لکھا ہوا کہ الیکشن کمیشن نااہل قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 147 سیکشن کے تحت کیسے الیکشن کمیشن نے نااہل قرار دیا۔

وکیل علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو چاہیے ریفرنس ٹرائل کورٹ بھیجیں،یہ الیکشن کمیشن نے خود ساختہ کیسے نااہل قرار دیا جبکہ قانون میں واضع ہے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن کو نا اہل قرار دینے کا اختیار نہ تھا، الیکشن کمیشن نے غیر قانونی انکو ایم این اے کی حیثیت سے نا اہل کر دیا، الیکشن کمیشن عدالت کے اختیارات استعمال نہیں کر سکتا۔عدالت الیکشن کمیشن کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو نا اہل کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دے ۔

بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

مزیدخبریں