ویب ڈیسک: جوڈیشل مجسٹریٹ نےاینکر عائشہ جہانزیب سے متعلق غیر مناسب گفتگو کے کیس میں ملزم ڈاکٹر عمر عادل کی درخواست ضمانت خارج کردی۔
تفصیلات کے مطابق اینکر پرسن عائشہ جہانزیب سے متعلق نامناسب گفتگو کرنے کے مقدمے میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئےگرفتار ملزم عمر عادل کی درخواست ضمانت خارج کردی۔
عائشہ جہانزیب کی جانب سے زین قریشی ایڈووکیٹ نے دلائل دیے۔
یادرہے کہ گزشتہ روز لاہور کی مقامی عدالت میں اینکر عائشہ جہانزیب سے متعلق غیر مناسب گفتگو کے کیس میں ملزم ڈاکٹر عمر عادل کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کیاتھا۔
یوٹیوبر ڈاکٹر عمر عادل نے اپنے یوٹیوب چینل پر عائشہ جہانزیب سے متعلق انتہائی نامناسب گفتگو کی تھی، جس کے بعد اینکر پرسن نے سائبر کرائم کے تحت یوٹیوبر کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔
عائشہ جہانزیب کے مقدمے پر وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کی سائبر کرائم ونگ نے عمر عادل کو گرفتار کرلیا تھا۔
یو ٹیوبر ڈاکٹرعمرعادل کی جانب سے عدالت میں درخواست ضمانت جمع کروائی گئی تھی، جس پر ضلع کچہری لاہور میں سماعت ہوئی تھی۔
عائشہ جہانزیب کی طرف سے ایڈوکیٹ زین قریشی عدالت میں پیش ہوئے تھے جبکہ اینکر پرسن بھی اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں تھیں۔
وکیل مدعی عائشہ جہانزیب نے استدعا کی کہ عائشہ جہانزیب ملزم عمر عادل کو جانتی تک نہیں، ملزم کی تمام گفتگو ریکارڈ کا حصہ ہے، اس لیے ملزم کی ضمانت خارج کی جائے۔
دوسری جانب عمر عادل کے وکیل نے استدعا کی تھی کہ عمر عادل پر سیاسی بنیادوں پرمقدمات درج کیے جارہے ہیں۔ عمر عادل پر اسی نوعیت کے 2 مقدمے پہلے بھی درج ہوچکے ہیں۔جن میں ضمانتیں ہوچکی ہیں۔
وکیل نے استدعا کی کہ ہمیں پیغام دیا گیا ہے کہ اگر ایک کیس میں ضمانت ہوئی تو دوسرے کیس میں گرفتار کرلیں گے۔عدالت ضمانت منظور کرنے کا حکم جاری کرے۔
مدعی اور ملزم کے وکیل کی استدعا سُننے کے بعد عدالت نے ڈاکٹر عمر عادل کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔