'ملک کو دلدل سے نکالنے کا طریقہ شفاف انتخابات ہیں '

03:30 PM, 21 Aug, 2022

احمد علی
راولپنڈی : سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ملک کودلدل سے نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ شفاف انتخابات ہیں۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک پرکرپٹ ٹولہ مسلط ہے، جس معاشرے میں امیر اور غریب کیلئے الگ قانون ہو وہ ترقی نہیں کرسکتا۔ طاقتور قانون سے اوپر ہے،کمزور حقوق ڈھونڈتا ہے، اپنی انا اور ذاتی مفاد کیلئے ملک کے مستقبل کو داؤ پر لگا دیتے ہیں، جو ملک کے ساتھ ہو رہا ہے مجھے آپ سب کی فکر ہے۔ عمران خان نے کہا کہ نوجوانوں مستقبل آپ کا ہے، آج میرے خلاف مہم چل رہی ہے، مہم کا مقصد قوم کو حقیقی آزادی سے روکنا ہے کیونکہ موجودہ حکومت کا ایک مقصد ہے قوم کو آزاد نہ کیا جائے۔ حقیقی آزادی کی تحریک کا آغاز کردیا ہے، میرا ایک ہی مقصد ہےکہ قوم حقیقی طور پر آزاد ہوجائے، قوم کو حقیقی آزادی دلانے تک سڑکوں پر رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ کیوں مجھے ہٹانے کی ضرورت پڑی؟ کیوں بیرونی سازش سے مجھے ہٹایاگیا؟ کیا میں نے ملک کا پیسہ چوری کیا یا فیکٹریاں بنائیں کہ عہدے سے ہٹایا گیا؟ کیا ملک کے پیسوں سے منی لانڈرنگ کررہا تھا؟ کیا میں ملک میں زمینوں پر قبضے کررہا تھا؟ کیا میں پیسے چوری کرکے باہر محلات خریدرہا تھا؟ نوازشریف اقتدار میں آیا تو 17فیکٹریاں بنا چکا تھا اور نوازشریف کو اس لیے نکالا گیا کیونکہ وہ کرپشن میں ملوث تھا۔ عمران خان نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ چاہتا ہوں وہ خارجہ پالیسی ہوجومیری قوم کیلیے فائدہ مند ہو، بھارت امریکا اتحادی ہو کر روس سے تیل خریدتا ہے تو ہم کیوں نہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مجھے نکالا گیا کیونکہ امریکا کی نوکری نہیں کرنا چاہتا تھا، میں نہیں چاہتا تھا کہ امریکا اوپر سے کوئی کارروائی کرے اور میں نہیں چاہتا تھا کہ امریکا کی جنگ میں ہمارے لوگ قربانی دیں کیونکہ اس جنگ میں میری قوم کے 80ہزار افراد شہید ہوئے۔ عمران خان نے مزید کہا کہ پٹرول ہمارے دور میں 120 آج 234روپے لٹرتک پہنچ گیا ، انہوں نے مہنگائی کی، بجلی، ڈیزل، پڑول کی قیمتیں بڑھائیں جبکہ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں سبسڈی دلوائی اور اب قیمیتیں دگنی ہوچکی ہے اور اگر اب بھی قوم کھڑی نہیں ہوگی تو ہم غلامی کریں گے۔ دولت میں اضافہ نہیں ہو رہا قرضے بڑھتے جارہے ہیں، کرپٹ لوگوں کو صرف عوام شکست دے سکتی ہے۔ ملک کودلدل سے نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے اور وہ شفاف انتخابات ہے۔
مزیدخبریں