ویب ڈیسک: لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے خلیل الرحمن قمر ہنی ٹریپ کیس کی ملزمہ آمنہ عروج کی میڈیکل کے لیےدرخواست پر آج سماعت کی۔
درخواست ملزمہ آمنہ عروج کی والدہ زینت بی بی کی طرف سے عدالت میں جمع کرائی گئی تھی۔
عدالتی حکم پرایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ناصر چوہان پیش ہوئے اور آمنہ عروج کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ جمع کروائی گئی۔
جمع کرائی گئی میڈیکل رپورٹ میں تفتیش کے دوران آمنہ عروج پر تشدد کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملزمہ کی دونوں ٹانگوں پر تشدد کے نشانات پائے گئےہیں۔ اس کی ٹانگوں پر تین انجریزہیں۔
میڈیکل رپورٹ میں درخواست کی گئی ہے کہ آمنہ عروج کا ایکسرے اور دیگر ٹیسٹ کروائے جائیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ آمنہ عروج نے دوران تفتیش کرنٹ لگانے کا الزام لگایا تھا، تاہم ڈاکٹرز نے کرنٹ لگانے سے متعلق آمنہ عروج کے بیان سے اتفاق نہیں کیاہے۔
عدالت نے ایم ایس سروسز اسپتال کو آمنہ عروج کا مکمل میڈیکل کروا کر27 اگست تک رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے کاروائی ملتوی کردی۔