پرویزالہیٰ آج اعتماد کا ووٹ لیں گے یا نہیں؟

06:53 AM, 21 Dec, 2022

احمد علی
ایک بار پھر پنجاب میں آئینی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہو گیا ہے ، چوہدر ی پرویز الہیٰ اعتماد ووٹ نہیں لیتے تو معاملہ عدالت میں پہنچ جائے گا ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کو گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کر رکھی ہے جب کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اعتماد کے ووٹ کے حوالے سے اجلاس بلانے سے انکار کردیا ہے ۔اسپیکر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعہ تک ملتوی کرتے ہوئے رولنگ دی کہ گورنر کا وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کا حکم آئین اور رولز آف پروسیجر کے خلاف ہے۔ اعتماد کا ووٹ لینے کا معاملہ نمٹا دیا ۔ 2 صفحات پر مشتمل رولنگ میں لکھا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا جاری سیشن اسپیکر نے طلب کیا ، گورنر پنجاب اس کو ختم نہیں کرسکتے ، لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ موجود ہے کہ وزیراعلیٰ پر اعتماد کا معاملہ صرف اس اجلاس میں زیربحث آئے گا جو خصوصی طور پر اس کے لئے بلایا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت اپنے فیصلے میں یہ بھی کہہ چکی ہے کہ وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے کم از کم 10 دن دیئے جانا چاہیں ۔ اسپیکر نے اپنی رولنگ میں لکھا کہ گورنر پنجاب کی جانب سے ایوان اقبال میں بلائے گئے سیشن کی منسوخی کا آرڈر بھی جاری نہیں کیا گیا ہے ، اس لئے گورنر اپنے بلائے ایک سیشن کے دوران دوسرا سیشن نہیں بلاسکتے ہیں ۔ وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ گورنر کے حکم کے بعد اسپیکر کے پاس رولنگ جاری کرنے کا استحقاق ہی نہیں رہتا ہے ۔ آئین کے مطابق اعتماد کے ووٹ کیلئے دن کا تعین گورنر نے کرنا ہوتا ہے ۔ آج اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو پرویزالہیٰ وزیر اعلیٰ بھی نہیں رہیں گے ۔ عدالت بھی انہیں اعتماد کا ووٹ لینے کا کہے گی ۔ دوسری جانب ماہرامور قانون اعتزاز احسن کہتے ہیں کہ ایک دن میں اسمبلی کے 2 سیشن ہوسکتے ہیں۔ انیس سو چھیاسٹھ اور انیس سو تہتر میں قومی اسمبلی کے دو دو سیشنز ہوتے تھے اور جس دن اسپیکر نے سیشن بلایا ہو، اس دن دوسرا سیشن بھی ہوسکتا ہے ۔
مزیدخبریں