ویب ڈیسک: اڑیا فلموں کے ایک معروف اداکار نے انکشاف کیا ہے کہ لارنس بشنوئی کا اگلا ہدف کانگرس کے رہنما اور بھارتی اپوزیشن راہول گاندھی اور مسلمان رہنما اسد الدین اویسی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اڑیا فلم اداکار بدھا دتیہ موہنتی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا ہے کہ معروف گینگسٹر لارنس بشنوئی کے اگلے اہداف کانگریس لیڈر راہول گاندھی اور بھارت کے مسلمان سیاست دان آئی ایم آئی کے سربراہ اسد الدین اویسی ہیں۔ جس کے بعد بھارت بھر میں سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا ہوگیا۔
اداکار نے سوشل میڈیا پر لکھا، "جرمنی کے پاس گیسٹاپو تھا۔ اسرائیل کے پاس موساد ہے۔ امریکا کے پاس سی آئی اے ہے۔ اب انڈیا کے پاس لارنس بشنوئی ہے۔ فہرست میں اگلا نمبر اویسی اور راہل گاندھی کا ہونا چاہیے۔‘‘
موہنتی کی اس پوسٹ کو زبردست ردعمل ملا اور نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے، جو کانگریس پارٹی کا اسٹوڈنٹ ونگ ہے، اس کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی۔
ریاستی این ایس یو آئی کے صدر ادت پردھان نے جمعہ کو کیپٹل پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی، اس عہدے کے لیے موہنتی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، اڑیا اداکار نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ کو اب حذف کردیا ہے۔
NSUI نے شکایت کے ساتھ سوشل میڈیا پوسٹ کا اسکرین شاٹ بھی پیش کیا۔ پولیس فی الحال معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
ردعمل کے بعد، موہنتی نے سوشل میڈیا پر عوامی معافی نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ارادہ کسی بھی طرح راہول گاندھی کو نیچا دکھانے کا نہیں تھا۔
یادرہے یہ بیان این سی پی لیڈر اور تین بار ایم ایل اے رہنے والے بابا صدیق کو باندرہ میں تین مسلح حملہ آوروں کے ذریعہ گولی مار کر ہلاک کرنے کے چند دن بعد آیا ہے، قاتل مبینہ طور پر لارنس بشنوئی گینگ سے وابستہ تھے۔ صدیق کو تین گولیاں لگیں اور انہیں ممبئی کے لیلاوتی ہسپتال لے جایا گیا، جہاں 12 اکتوبر کو ان کا انتقال ہو گیا۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لارنس بشنوئی گینگ نے ان کے قتل کی ذمہ داری قبول کی۔ اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق پولیس کی طرف سے گرفتار کیے گئے مشتبہ افراد میں سے ایک نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے صدیق کو ڈان داؤد ابراہیم کے ساتھ مبینہ تعلقات اور بالی ووڈ اداکار سلمان خان کے ساتھ قریبی ذاتی تعلقات کی وجہ سے نشانہ بنایا۔