ویب ڈیسک: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے خبردار کیا ہے کہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیں ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا جلسے میں شریک 9 مئی کے اشتہاری ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور سیف سٹی کیمروں کے ذریعے ہر چیز کی مانیٹرنگ ہو رہی ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی اور سب اپنی حدود میں رہیں۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیراعلٰی خیبر پختونخوا نے تحریری طور پر معافی مانگنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اگر وہ ایسا نہیں کر سکتے تو جلسے میں معافی مانگ لیں،وہ بھی قبول ہو گی،تمام راستے کھلے ہوئے ہیں اور اگر کہیں پر بھی راستہ بند ہے تو صوبائی حکومت ذمہ دار ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئی ایک سڑک لاہور کی بند نہیں ہوگی گنڈا پور نے بھی کہہ دیا وہ جلوس میں نہ آ سکیں گے۔کہیں ہر کنٹینر پر سڑک بند کی گئی تو جوابدہ ہوں گے کوئی سڑک بند ہے نہ بند ہوگی۔پی ٹی آئی کو قانون میں رہ کر جلسہ کرنے کی اجازت ہوگی۔جلسہ گاہ میں ابھی تک 10سے 15 لوگ موجود ہیں،جلسہ گاہ سے کچھ جانور بھی گزر رہے ہیں تو پتہ نہیں وہ فوٹیج جعلی ہے یا اصلی ہے۔
انہوں نے کہا جنہوں نے 9 مئی کیا تو اس سے کیا بعید کچھ بھی کر سکتے ہیں،ہماری رائے ہے پی ٹی آئی سیاسی جماعت نہیں فتنہ اور دہشت گردوں کی جماعت ہے۔ اس جماعت کا کام حالات خراب کرنا ہے،علی امین گنڈا پور لاہور آجائیں اتنا ہی احسان ہے وہ اس قابل نہیں کہ ان کی مریم نواز سے ملاقات کروائی جائے،بانی پی ٹی آئی عمران خان جلسہ سے باہر نہیں آ سکتے لیکن وہ 190ملین اور توشہ خانہ پر این آر او مانگنا چاہتے ہیں لیکن انہیں نہیں ملے گا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ جلسہ جلوس سے کے پی کےعام آدمی کےمسائل بڑھیں گے اگر ڈبل ون ڈبل ٹو ادھر آئےگی تو پھر کون عوام کی خدمت کرے گا۔لاؤلشکر کو کے پی میں امن و امان بہتر کرنے پر استعمال ہونا چاہئیے،جتنے مرضی ڈنڈے لے آئیں سب سے اچھا ڈنڈا پنجاب پولیس کا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ آڈیو کالز قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس موجود ہیں،حالات خراب کی کوشش کریں تو ایسا نہیں ہونے دیں گے ۔بانی پی ٹی آئی عمران خان پر پارلیمنٹ حملہ کیس کی سہولت نہ دی جاتی تو آج حوصلہ نہ ہوتا۔