ویب ڈیسک :انڈین ریاست آندھرا پردیش کی ایک فارماسوٹیکل فیکٹری میں دھماکا ہوا ہے جس میں 17 افراد ہلاک جبکہ 30 زخمی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق دھماکے کی شدت اس قدر زیادہ تھی کہ جائے وقوعہ پر متعدد انسانی اعضا بکھرے ہوئے پڑے تھے۔ جبکہ متاثرین کی جلد کیمکلز کی وجہ سے جلتی رہی اور اپنے ہوش کھونے تک درد کی شدت کے باعث چیخیں مارتے رہے ۔
رپورٹ کے مطابق واقعہ ایک فارما یونٹ میں ریکٹر دھماکا سے پیش آیا جس کے بعد ہر طرف چیخ و پکار پھیل گئی۔ اچوتاپورم ’اسپیشل اکونومک زون‘ (ایس ای زیڈ) میں دوا کمپنی ایسینٹیا میں جب بڑی تعداد میں ملازمین لنچ بریک لے رہے تھے تبھی یہ دھماکہ ہوا۔ افسران کا کہنا ہے کہ لنچ بریک کے دوران کمپنی احاطہ میں دھماکہ کے بعد زبردست آگ لگ گئی۔ اس سے ملازمین میں افرا تفری پیدا ہو گئی اور وہ جان بچانے کے لیے باہر کی طرف بھاگے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیاں پہنچ گئیں اور آگ پر قابو پانے کی کوششیں شروع ہو گئیں۔ این ڈی آر ایف اور پولیس جوانوں نے عمارت کی تیسری منزل پر پھنسے ہوئے ملازمین کو بڑی مشقت کے بعد باہر نکالا۔ اس دوران زخمیوں کو انکاپلّی کے مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔ افسران کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں کچھ کی حالت انتہائی سنگین ہے اور ہلاکتوں کے بڑھنے کا خدشہ ہے۔
س وقت یہ دھماکہ ہوا، تقریباً 300 ملازمین وہاں موجود تھے۔ دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ عمارت کی پہلی منزل کا سلیب منہدم ہو گیا۔
آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرابابو نائیڈو نے اچوتاپورم فارما کمپنی حادثہ کی اعلیٰ سطحی جانچ کا حکم صادر کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کل انکاپلّی ضلع کے اچوتاپورم علاقہ کا دورہ بھی کریں گے اور فارما کمپنی حادثہ میں ہلاک ہونے و زخمی ہونے والوں کے کنبہ سے ملاقات کریں گے۔ وہ جائے حادثہ کا بھی دورہ کریں گے اور وہاں کے حالات کا جائزہ لیں گے۔
چشم دید افراد کا کہنا تھا کہ جائے حادثہ کے مناظر خوفناک تھے۔ ریکٹر سے سیاہ دھواں نکل رہا تھا جو بہت اونچائی تک پھیل گیا تھا۔ اونچی اونچی آگ کی لپٹیں بھی دکھائی دے رہی تھیں جس سے لوگ دہشت میں تھے۔ دھوئیں کی وجہ سے آس پاس کے لوگوں کو سانس لینے میں بھی دقت ہو رہی تھی۔