(ویب ڈیسک )محمد شکیل خان: 2010 اور 2018 کے کامن ویلتھ گیمز ، ساؤتھ ایشین گیمز ،ورلڈ بیچ چیمپئن شپ میں 2،2 گولڈ میڈلز جیتنے والے انعام بٹ نے حکومت سے انٹرنیشنل ٹریننگ کروانے اور سپورٹ کرنے کی درخواست کر دی۔
پبلک نیوز سےخصوصی گفتگو میں انعام بٹ نے اولمپک میں شرکت نہ کرنےکےسوال پر کہا کہ اولپمک کے لئے بہت سارے ایونٹ کھیلنے پڑتے ہیں، اولمپک میں (باقی ممالک کے) وہ کھلاڑی شریک تھے جن کو ہرا چکا ہوں۔مگر بدقسمتی سے انٹرنینشل ٹریننگ نہیں کروائی گئی اور رینکنگ سیریز کے فائٹس بھی نہیں ملےجس کی وجہ سے رینکنگ میں خراب ہوگئی اور اولمپک میں نہیں جا سکے۔
فیڈریشن کےسپورٹ کے حوالے سے انعام بٹ کا کہنا تھا کہ فیڈریشن کے پاس بجٹ کم ہوتا ہے، فیڈریشن کا ایک سال کا بجٹ صرف 15 لاکھ روپے کا ہے جس میں وہ انہیں انٹرنینشل ایونٹس نہیں کرا سکتے۔ انعام بٹ نے حکومت سے درخواست کرتے ہوئے کہاکہ حکومت اور ملٹی نیشنل کمپنیز کو اتھلیٹس کو سپورٹ کرنا چاہئے۔ ریسلنگ کے کھلاڑیوں کو روس اور امریکا میں 6 مہینوں تک انٹرنینشل ٹریننگ کروائی جائیں ۔ اگر انکی ٹریننگ اچھی ہوگی تو نتائج بھی مختلف ہوتے اور آج ہم لوگ میڈل کی پوزیشن پر ہوتے۔
انعام بٹ کا کہناتھا کہ اولمپک میں جتنے کھلاڑی زیادہ جاتے پاکستان کے میڈل کی امیدیں زیادہ ہوتیں۔ انہوں نے کہاکہ اب 2028 کے اولمپک کی تیاری ابھی سے شروع کر دینی چاہئے۔اولمپک ایسا ایونٹ ہے جس کے لئے 4 سال تک تیاری کرنی ہوتی ہےاگر لاس اینجلس اولمپک کی ابھی سے تیاری شروع کرتے ہیں تو پاکستان کا دستہ 20 سے 25 کھلاڑیو ں پر مشتمل ہو سکتاہے۔اور یہی نہیں پاکتسانی اتھلیٹس 8 سے 10 میڈل جیت سکتے ہیں۔
انعام بٹ کا اپنے اگلے ایونٹس کی تیاری کےحوالے سے کہنا تھا کہ کروشیا میں ابھی ورلڈبیچ ریسلنگ سیریز کا فائنل ہونا ہے جس میں پاکستان کی ٹیم شرکت کرے گی اس کے بعد ورلڈبیچ سیریز سمیت ایشیا چیمپیئن شپ اور دیگر ایونٹ کے لئے وہ بھرپور تیار ی کر رہے ہیں۔