نوازشریف پر مبینہ حملے کا ڈراپ سین

07:56 AM, 22 May, 2021

حسان عبداللہ

لندن(پبلک نیوز) لندن میں حسن نواز کے دفتر میں نامعلوم افراد کے داخلے کی کوشش، پولیس بلانے پر نقاب پوش افراد فرار ہو گئے، چاروں نامعلوم افراد نے چہرے ڈھاپنے ہوئےتھے، حسن نواز کے دفترمیں نواز شریف اور اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف پر مبینہ حملے کا ڈراپ سین ہو گیا۔ لندن پولیس کے مطابق حسن نواز کے دفتر کے باہر مشتبہ افراد کی اطلاع پولیس کو20 مئی بروز جمعرات تین بجکر24 منٹ پر دی گئی جبکہ ‏ن لیگ کے ورکرز کی جانب سے نواز شریف پر قاتلانہ حملہ کے بارے ویڈیو ایڈٹ کر کے 21 مئی کو جاری کرنے کے پیچھے حقائق کیا ہو سکتے ہیں؟ یہ سوالیہ نشان ہے۔ ‏واقعہ جمعرات 20 مئی کو پیش آیا مگر ویڈیوز جمعے کے روز ریلیز کر کے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ واقعہ آج پیش آیا؟ اگر وہ حملہ آور تھے تو ہتھیاروں کی بجائے فائل اٹھا کر کیوں آئے؟حملہ آور تھے تو گاڑی سامنے کیوں پارک کی، نمبر بھی صاف دکھائی دے رہا؟حملہ 20 مئ کو ہوا لیکن مریم نواز اور شہباز شریف کو اطلاع 21 مئئ کو ملی؟

ذرائع کے مطابق حسن نواز کے دفتر جانے والے ماسک پہنے 4 افراد بیلف ہیں جو نواز شریف پر حملہ کرنے نہیں بلکہ ن لیگ کے ایک مقامی رہنما کی گاڑی فراڈ کے کیس کے سلسلہ میں حسن نواز کے دفتر گئے کیونکہ ن لیگ کا وہ رہنما اکثر وہاں موجود ہوتا ہے۔ شہباز شریف کی لندن میں پیش آنے والے واقعہ کی مذمت، کہا حسن نواز کے دفتر میں حملے کی نیت سے زبردستی غنڈوں کا گھس آنا انتہائی قابل مذمت، شرمناک اور تشویشناک امر ہے، لندن پولیس اور متعلقہ حکام اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کرائیں اور ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔

مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ہوٹل میں میرے کمرے کا دروازہ توڑا اور آج پھر نواز شریف پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی گئی، خدا کسی کو کم ظرف اور بزدل دشمن نہ دے، نواز شریف کی زندگی کے ساتھ دوران حراست کھلواڑ کرنے والے اب تک باز نہیں آئے، نواز شریف کا مقابلہ اس سوچ سے ہے جس نے میری بیمار والدہ کی تصویریں بنانے کی کوشش کی۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے واقعہ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا نواز شریف وطن واپس آئیں، جیل میں مکمل سیکیورٹی ملے گی، حیرانی کی بات ہے کہ وہ خود لندن گئے اور واپس آنے کو تیار نہیں، اب وہاں پر ان کی سیکیورٹی کی ذمہ داری آپ اپنے سیاسی مخالفین پر ڈال رہی ہیں، اب بھی وقت ہے، اگر آپ کے والد لندن میں محفوظ محسوس نہیں کر رہے تو انہیں فورا واپس آنا چاہیے، یہاں جیل میں انھیں مکمل سیکیورٹی ملے گی۔

مزیدخبریں