بشریٰ بی بی کےالزام پر جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کا مؤقف سامنے آگیا

10:03 AM, 22 Nov, 2024

ویب ڈیسک: سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے  عائد کیے جانیوالے الزامات پر ردعمل جاری کردیا ہے۔ وفاقی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سابق وزیرعمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے سعودی عرب اور جنرل باجوہ پر الزامات کے جواب میں کہا ہے کہ سعودی عرب کو سیاسی مفادات کے لیے نشانہ بنانا افسوسناک ہے۔

تفصیلات کے مطابق جنرل (ر) باجوہ نے معروف صحافی محمد مالک سے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے بشریٰ بی بی کے الزامات کی تردید کی ہے، جنرل (ر) باجوہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب دورے کے بعد کوئی کال نہیں آئی۔

دوسری جانب وفاقی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سابق وزیرعمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے سعودی عرب اور جنرل باجوہ پر الزامات کے جواب میں کہا ہے کہ سعودی عرب کو سیاسی مفادات کے لیے نشانہ بنانا افسوسناک ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اور سعودیہ عرب دیرینہ دوست اور بھائی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہیں. پاکستان سعودی عرب کی ترقی و خوشحالی کے سفر کا بے حد معترف ہے۔

نائب وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پاکستانی عوام سعودی عرب کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات پر فخر محسوس کرتے ہیں کیونکہ سعودی عرب نے پاکستان کی ہر مشکل وقت میں مدد کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنی سیاست چمکانے اور پوائنٹ اسکورنگ کی غرض سے پاکستان کے اندرونی معاملات کے حوالے سے سعودی عرب پر مذموم الزام تراشی افسوسناک امر اور مایوس کن ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی قوتوں کو اپنے معمولی سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کی خارجہ پالیسی پر سمجھوتہ کرنے سے باز رہنا چاہیے۔

خیال رہے کہ بشریٰ بی بی نے الزام عائد کیا تھا کہ عمران خان مدینہ سے واپس آئے تو جنرل باجوہ کو سعودی عرب سے کال آئی کہ یہ کس کو لے آئے ہو، ہم تو شریعت کا نظام ختم کرنا چاہتے ہیں، تم شریعت کے ٹھیکے دار لے آئے۔ بشریٰ بی بی کی جانب سے جاری ہونیوالے ویڈیو بیان میں ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد میرے متعلق گند ڈالنا شروع کردیا گیا جبکہ عمران خان کو بھی یہودی ایجنٹ قرار دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے یہ بات کبھی سرعام نہیں بتائی، یہ ساری باتیں جنرل (ر) باجوہ اور ان کی اہلیہ نے کسی کو بتائی تھیں جہاں سے یہ باتیں عمران خان تک بھی پہنچیں، کچھ اداروں کی جانب سے بھی اس بات کی تصدیق کی گئی تھی۔ 

مزیدخبریں