پی ٹی آئی نے چیف جسٹس تقرری کی پارلیمانی کمیٹی کا بائیکاٹ کیوں کیا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

03:30 PM, 22 Oct, 2024

(ویب ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کی  کی کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی میں رہنما الجھ پڑے، ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگائے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ   بیرسٹر گوہر اور علی ظفر کی پارلیمانی کمیٹی کا حصہ بننے کی حمایت  کی گئی۔تاہم   سلمان اکرم راجہ سمیت اکثریت نے مخالفت کی اور کھری کھری سنا دیں۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں پارٹی سیکرٹری جنرل ہوں پارلیمانی کمیٹی کے نام میری مشاورت کے بغیر کس نے دیے۔ارکان کی رائے ہے کہ  جب ترمیم کو ہی نہیں مانتے تو پارلیمانی کمیٹی میں شرکت کیوں ہونی چاہیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ   کور کمیٹی  نے  پارلیمنٹ میں بھرپور احتجاج نہ کرنے پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ارکان نے کہا کہ  ہمارے اراکین کو یا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیے یا پھر سب  جا کر احتجاج ریکارڈ کراتے، 10،12 اراکین جانے سے فرینڈلی اپوزیشن کا تاثر ملا۔ ہمارے کارکن اور مقامی رہنما اس ساری صورتحال سے مایوس ہیں۔

 ذرائع کے مطابق   بیرسٹر گوہر اور علی گوہر کی وضاحتیں مسترد کردی گئیں ۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے کردار پر بھی سوالات اٹھا دیے گئے۔

کور کمیٹی ارکان نے کہا کہ  کس نے پارلیمانی کمیٹی کے لیے نام دیے اور کس کس سے مشاورت ہوئی بتایا جائے، نام دینے ہیں یا نہیں کور کمیٹی اور سیاسی کمیٹی کو اعتماد میں کیوں نہ لیا گیا۔

دوسری جانب پارلیمانی کمیٹی کا حصہ بننے پر کور کمیٹی ارکان نے  شدید تنقید کی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ  تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس آج رات دس بجے طلب کرلیا گیا ہے، اجلاس کی صدارت بیرسٹر گوہر کریں گے۔

 ذرائع کے مطابق  اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور آئینی ترامیم پر تبادلہ خیال کیا جائے گا،   پارلیمانی کمیٹی میں شرکت کے حوالے بیرسٹر گوہر کور کمیٹی کو وضاحت پیش کریں گے۔

مزیدخبریں