(ویب ڈیسک ) پنجاب یونیورسٹی میں ایک مرتبہ پھرسٹوڈنٹ فیڈریشن اور سکیورٹی اہلکاروں میں جھگڑا ہوا۔ طلبا کی جانب سے پتھراؤ سے متعدد گارڈز زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں طلبا گروپوں نے یونیورسٹی گارڈز پر حملہ کیا۔اس حوالے سے ترجمان کا کہنا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کے دس سکیورٹی گارڈز زخمی ہوئے، طلباء نے یونیورسٹی گارڈز پر شیشے کی بوتلوں سے حملہ کیا،طلباء کے پتھراؤ سے گارڈز کے سر پھٹ گئے۔
ترجمان نے بتایا کہ طلبا نے طے شدہ قوائد سے ہٹ کر اشتعال انگیز تقاریر کیں، طلباء تنظیموں نے اشتعال انگیز تقاریر نہ کرنے کی یقین دہانی کرا رکھی تھی،کچھ طلباء نے قوائد کے مطابق اپنی تقاریر کیں، ایک طالبعلم نے انتہائی اشتعال انگیز تقریر شروع کر دی۔
ترجمان نے کہا کہ طالبعلم کی اشتعال انگیز تقریر سے متعلق تنظیم کے سربراہ کو سکیورٹی آفیسر نے فوری آگاہ کیا، طالبعلم کے اشتعال انگیز تقریر کرنے پر گارڈز نے اسے سائیڈ پر کیا، دریں اثناء طلباء نے گارڈز پر حملہ کر دیا، طلباء نے نزدیکی کینٹین سے شیشے کی بوتلوں، پتھروں اور ڈنڈوں سے گارڈز پر حملہ کر دیا، بعد ازاں گارڈز نے اپنے دفاع میں کارروائی کی۔
وائس چانسلر ڈاکٹر محمدعلی نے طلباء کی جانب سے گارڈز پر حملے کی سخت مذمت کی ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر نے زخمی سکیورٹی گارڈ کا بہترین علاج معالجہ کرانے کی ہدایت کی ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر نے عینی شاہدین اور وڈیوز کی روشنی میں ملوث طلباء کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دے دی، کچھ عناصر یونیورسٹی کا پرامن ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔