ملائیشیا کی ملایا یونیورسٹی سے متعلق شروع ہونے والی متنازعہ گفتگو ، گریٹ ملائیشیا کے بانی مہاتیر محمد کے انتقال کی جھوٹی خبر تک پہنچ گئی ہے. گذشتہ روز پاکستان کی معروف صحافی نسیم زہرہ نے ایک ٹوئٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد انتقال کر گئے ہیں ، بعدازاں انہوں نے وہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کردیا تھا اور معذرت بھی کی تھی۔ معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا تھا کہ جب کچھ لوگ جھوٹی خبریں پھیلاتے ہیں تو اس کی وجہ سے پھر وہ ہوتا ہے جو ابھی شہباز شریف صاحب کے ساتھ ہوا۔ قصور شہباز شریف صاحب کا نہیں اس #Pathetic انسان کا ہے جس نے یہ خبر پھیلائی۔ اور اگر آپ سوال پوچھیں گے تو آزادی رائے کے پیچھے چھپیں گے.
پبلک نیوز سے وابستہ سینئر صحافی اور تجزیہ نگار ملیحہ ہاشمی کا کہنا تھا کہ آج نسیم زہرہ صاحبہ نے مہاتیر محمد کی وفات کی خبر دی اور عمران خان کو وفد لے کر مہاتیر کے جنازے میں پہنچنےکی تلقین کی تھوڑی دیر بعد ہی نسیم زہرہ نےبتایا کہ ابھی مہاتیر محمد فوت نہیں ہوئے۔
واضح رہے کہ ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیے جانے کے بعد ان کی صحت میں بہتری آ گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مہاتیر محمد اب بولنے کے قابل ہیں اور اب ان کی حالت بھی پہلے سے بہتر ہے ۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز 96 سالہ مہاتیر محمد کو دل میں تکلیف کے باعث تشویشناک حالت میں دارالحکومت کوالالمپور میں قومی ادارہ برائے امراض قلب میں منتقل کیا گیا تھا ۔ جہاں ان کو فوری طبی امداد فراہم کی گئی اور اب اطلاعات کے مطابق ان کی طبیعت میں بہتری دیکھی گئی ہے۔یاد رہے کہ مہاتیر محمد ملائشیا کے کامیاب ترین اور طویل عرصہ (تقریباً 24 سال تک)وزیر اعظم رہے اور ملائشیا کو مضبوط بنانے میں ان کا پالیسیوں کا اہم کردار ہے۔
ڈاکٹر مہاتیر محمد کا شمار وزیر اعظم عمران خان کے دوستوں میں ہوتا ہے ، وہ عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے بعد پاکستان کا دورہ بھی کر چکے ہیں۔