اسرائیلی فوج کو بڑا جانی نقصان، 21 فوجی مارے گئے

02:08 PM, 23 Jan, 2024

(ویب ڈیسک)اسرائیل فوج کے ترجمان دانیال ہاگری نے کہا ہے کہ غزہ میں شدید لڑائی کے دوران ایک ہی دن میں 21 اسرائیلی فوجی مارے گئے ہیں۔ یہ سات اکتوبر 2023 کے بعد سے ایک دن میں اسرائیلی فوج کا سب سے بڑا نقصان ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق  ایک اسرائیلی فوجی ترجمان نے مقامی ٹی وی چینل  کو بتایا کہ ’زیادہ تر فوجی اس وقت ہلاک ہوئے جب راکٹ لانچر سے چلنے والے بم (آر پی جی) نے ایک ٹینک اور عمارت کو اڑانے کی کوشش کی۔‘

 جو اسرائیلی فورسز کی حفاظت کر رہا تھا، اسی وقت دو، دو منزلہ عمارتوں میں دو دھماکے ہوئے، جہاں فورسز نے عمارتوں کو تباہ کرنے کے لیے دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔ دھماکے سے وہ اسرائیلی فوجیوں پر گر گئیں۔

فوجی ترجمان نے پریس بریفنگ میں بتایا: ’ہم ابھی تک واقعے کی تفصیلات اور دھماکے کی وجوہات کا جائزہ اور تحقیقات کر رہے ہیں۔‘دوسری جانب  اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ’ناقابل برداشت مشکل صبح‘ ہے۔’پوری قوم کی طرف سے، میں متاثرین کے اہل خانہ کو تسلی دیتا ہوں اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔

سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت جاری ہے۔ ابتدا میں اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر فضائی حملے کیے لیکن پھر 27 اکتوبر سے اس نے زمینی آپریشن کا آغاز کیا، جس میں اب تک ’ٹائمز آف اسرائیل‘ کے مطابق اسرائیل کے کم از کم 208 فوجی مارے جا چکے ہیں جن میں ایلیٹ گولانی بریگیڈ کے کمانڈر بھی شامل تھے۔

یہ خبر بھی سامنے آئی ہے کہ حماس کی سرنگوں کو ختم کرنے کے لئے اسرائیلی فوج کی کوششیں ناکامی سے دوچار ہوگئی ہیں۔ اسرائیلی اخبار نے لکھا ہے کہ اسرائیلی حکام اور فوجی دستوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں کھو دی گئی سرنگوں کا نیٹ ورک بہت وسیع اور تصور سے بالاتر ہے، اسرائیلی فوج نے ایسے عالم میں جنگ کو تین مہینہ گذرنے کے بعد غزہ میں اپنے فوجیوں کی تعداد کم کردی ہے

مزیدخبریں