سپریم کورٹ نے حمزہ شہباز شریف کے اختیارات محدود کر دیئے

11:46 AM, 23 Jul, 2022

احمد علی
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نےکیس زیر سماعت رہنے تک وزیر اعلی پنجاب حمزہ شہبازکے اختیارات محدود کر دیئے ہیں‌. تفصیلات کے مطابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کی رولنگ کے خلاف درخواستوں پر سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی،3 رکنی بینچ میں چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال ،جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔ عدالت نے ویز اعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف کو تمام اختیارات کو استعمال کرنے سے روک دیا ہے،عدالت نے کیس زیر سماعت رہنے تک حمزہ شہباز شریف کے اختیارات محدود کر دیئے ہیں‌. عدالت نے فیصلے میں‌کہا ہے کہ تمام تقرریاں میرٹ پر ہوں گی، میرٹ سے ہٹ کر تقرریاں ہوئیں تو کالعدم کر دیں گے، وزیراعلیٰ سیاسی فائدے کے لیے کچھ نہیں کریں گے، سپریم کورٹ کا وزیر اعلیٰ پر چیک رہے گا، بادی النظر میں ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ سپریم کورٹ کے فیصلے کے برعکس ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے ڈپٹی اسپیکرنے ہمارےفیصلےکے خلاف رولنگ دی، ہمارے پاس ہمارا فیصلہ ہے جس میں یہ قانون ڈکلیئر قرار دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کو تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا اور کہا کہ بتایا جائے ڈپٹی اسپیکر نے کس بنیاد پر رولنگ دی،اس حوالے سے پنجاب حکومت بھی اپنا تفصیلی و تحریری جواب جمع کرائے۔ قبل ازیں سماعت کے آغاز کے موقع پر چیف جسٹس نے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرنے کا حکم دیا تھا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ عدالت نے ڈپٹی سپیکر کو تمام ریکارڈ کے ہمراہ پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہم ان کو ذاتی حیثیت میں سننا چاہتے ہیں۔ ان کو یہاں پیش ہو کر اپنے موقف کا دفاع کرنا ہوگا۔ جسٹس عمر عطا بندیال کا ریمارکس دیتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ معاملہ تشریح سے زیادہ سمجھنے کا ہے۔ یاد رکھنا چاہیے کہ ایسے معاملات غیر تجربہ کاری سے پیش آتے ہیں۔ کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، یہ صرف ایک قانونی سوال ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے ووٹنگ ہوئی جس میں حمزہ شہباز ن کو وزیر اعلی پنجاب منتخب کیا گیا تھا، ووٹنگ کے نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار پرویز الہیٰ نے 186 ووٹ لیے جبکہ مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز نے 179 ووٹ لیے تاہم ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت کے خط اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر مسلم لیگ ق کے 10 ووٹ مسترد کردیے تھے.
مزیدخبریں