تحریک عدم اعتماد میں رکاوٹ نہیں بنوں گا، اسپیکر قومی اسمبلی
03:36 PM, 23 Mar, 2022
قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملہ، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ اجلاس بلالیا گیا ہے، سات دن کے اندر اندر فیصلہ ہوجائے گا. اسپیکر قومی اسمبلی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد میں رکاوٹ نہیں بنوں گا، ووٹنگ سات دن کے اندر اندر ہوگی، تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ یکم یا دو اپریل کو ہوسکتی ہے، تحریک عدم اعتماد کے معاملہ پر قومی اسمبلی کو قواعد و ضوابط کے مطابق چلاؤں گا. ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے میں کسی قسم کی آئینی خلاف ورزی نہیں کی. اس سے قبل، وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق اپوزیشن کی طرف سے جمع کرائی گئی ریکوزیشن پر سپیکر اسد قیصر نے قومی اسمبلی کا اجلاس 25 مارچ صبح گیارہ بجے کو طلب کر لیا ہے۔قومی اسمبلی کے اعلامیے کے مطابق یہ اسمبلی کا 41 واں اجلاس ہوگا۔ روایت کے تحت اس اجلاس کا پہلا دن اسمبلی کے ایک وفات پانے والے رکن کی فاتحہ تک ہی محدود رہے گا۔ تاہم تحریک عدم اعتماد پر کارروائی اور ووٹنگ کے لیے اجلاس کب طلب کیا جائے، اس بارے میں ابھی واضح نہیں ہے۔ حکام کے مطابق جمعے کو اجلاس ملتوی ہونے کا مطلب یہ ہے کہ پھر سنیچر اور اتوار یعنی 26 اور 27 کو کارروائی نہیں ہوگی اور پھر 27 مارچ کو ڈی چوک میں تحریک انصاف کے جلسے کے بعد ہی اس تحریک پر کارروائی آگے بڑھائی جا سکے گی۔ اپوزیشن نے 14 دن میں اجلاس نہ بلانے پر سپیکر کو سنگین آئین شکنی کا مرتکب قرار دیا ہے جبکہ سپیکر اسد قیصر نے وضاحت دی ہے کہ او آئی سی کے اجلاس کی وجہ سے کوئی موزوں عمارت دستیاب نہ ہونے کی وہ سے وہ 14 دن کے اندر اجلاس بلانے سے قاصر ہیں۔قومی اسمبلی کے اعلامیے میں ’ تحریک عدم اعتماد‘ سے متعلق کوئی ذکر نہیں ہے تاہم اپوزیشن نے یہ اعلان کر رکھا ہے کہ اگر تحریک عدم اعتماد پر کارروائی نہ ہوئی تو پھر وہ احتجاج کریں گے۔