آزاد کشمیر کے حالیہ پرتشدد واقعات میں بھارتی میڈیا کا گھناؤنا کردار

12:43 PM, 23 May, 2024

ویب ڈیسک: آزاد کشمیر میں حال ہی میں عوامی ایکشن کمیٹی کی احتجاجی کال پر پرتشدد واقعات میں پولیس اہلکاروں کو زخمی اورشہید کیا گیا۔ تاہم وفاقی حکومت نےمثبت ردعمل کے تحت مطالبات منظور کرتے ہوئے آزادجموں وکشمیرحکومت کوفوری 23 ارب روپےاضافی فنڈ جاری کیا۔

تفصیلات کے مطابق حکومت کے مثبت فیصلے کے باوجودعوامی ایکشن کمیٹی میں شامل مخصوص ٹولے نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کیخلاف غلیظ زبان،پتھراؤاورگاڑیوں کوآگ لگائی۔ اے-اے-سی کےکچھ رہنماؤں نے واضح طور پر تشدد سے منع کیا مگر شرپسند انتشارکو ہوا دیتے رہے۔ 

بھارتی میڈیا نے گھناؤنا کردار ادا کیا اور صورتحال کوبڑھاچڑھاکر پیش کیا اور لوگوں کومزید  اشتعال دلایا۔

آج سے چند روز قبل بھارتی وزیر دفاع نے آزاد کشمیر کے حوالے سے واضح طور پر کہا تھا کہ ’’پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہمیں طاقت کا استعمال کرنے کی ضرورت نہیں"۔ آزاد کشمیر کی عوام خود پاکستان سے علیحدگی اور بھارت میں شمولیت کا مطالبہ کریں گےاور یہ عمل شروع ہوچکا ہے‘‘۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ آزاد کشمیر میں حالیہ پرتشدد واقعات کی لہر کے پیچھے بھارت پوری طرح ملوث ہے۔ مودی حکومت مقبوضہ کشمیر میں جاری اپنے ظلم و ستم سے توجہ ہٹانے کیلئے آزاد کشمیر کے پرامن ماحول کو خراب کر رہی ہے۔

اب ایک بار پھر عوامی ایکشن کمیٹی نے نئے مطالبات کے ساتھ27 مئی کو احتجاج کی کال دےدی ہے۔ 

جب تمام مطالبات تسلیم کر لئے گئے تو عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے دوبارہ 27 مئی کو احتجاج کی کال سمجھ سے بالاتر ہے۔ آزاد کشمیر میں پر تشدد احتجاج کی سیاست سے کشمیر میں سیاحت کے شعبے کو نقصان ہوا۔ 

گزشتہ پرتشدد مظاہروں سےغریب اور دیہاڑی دار سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ نئی احتجاجی کال اور انتشار پسندی سے کشمیری عوام سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہے۔ 

آزاد کشمیر کے باشعور عوام کو ایسے عناصر کی سرکوبی کرنی چاہیے تاکہ دشمن بھارت کو امن خراب کرنے کا موقع نہ مل سکے۔

مزیدخبریں