جسٹس منصور کا ججز کمیٹی کو خط، آرڈیننس کے تحت قائم کمیٹی میں شمولیت سے انکار

06:52 PM, 23 Sep, 2024

(ویب ڈیسک )  سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے   ججز کمیٹی کو خط لکھ  دیا ہے جس میں انہوں  نے   آرڈیننس کے تحت قائم کمیٹی میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ ترمیمی آرڈیننس پر جسٹس منصور علی شاہ نے کمیٹی کو خط  لکھا دیا ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے آرڈیننس کے تحت قائم کمیٹی میں شمولیت سے انکار کر دیا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں کہا ہے کہ  پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی تشکیل کا فیصلہ فل کورٹ کا تھا،پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں رد و بدل یا تو فل کورٹ بنچ یا فل کورٹ اجلاس کے ذریعے ممکن ہے، جب تک کمیٹی کو اصل حال میں بحال نہیں کیا جاتا،شرکت نہیں کروں گا۔

خط میں کہا کہ  جلد بازی میں پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس لایا گیا، یہ بدقسمتی ہے کہ چناؤ  کے غیر جمہوری طریقہ کار میں ایک فرد کا غلبہ ہوتا ہے، اصل میں ایکٹ عدالت کا کام 'ایک آدمی کے شو' کے پرانے تصور سے آگے بڑھتا ہے۔

جسٹس منصور نے ترمیمی آرڈیننس اور ججز کمیٹی کی تشکیل پر سوالات اٹھا دیے۔

خط میں کہا گیا کہ  ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ کے چند گھنٹوں کے اندر ہی یہ نوٹیفائی کیا گیا، کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دیا گیا ہے اور اس بارے میں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی، نہیں بتایا گیا کہ کیوں دوسرے سینئر ترین جج، جسٹس منیب اختر، کو کمیٹی کی تشکیل سے ہٹا دیا گیا۔

مزیدخبریں