ویب ڈیسک: امریکی سینٹ نے اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کے فوجی امداد کیلئے مجموعی طور پر 95 ارب ڈالرز کے امدادی پیکج کی منظوری دے دی، جس میں اسرائیل کے لیے 26 ارب ڈالرز بھی شامل ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹ نے منگل (23 اپریل) کی شام امریکی ایوان نمائندگان کی طرف سے ہفتے کے روز منظور کیے گئے اقدام کی واضح حمایت کی، اس بل کے حق میں 79 ووٹ جبکہ 18 اراکین نے مخالفت میں ووٹ دیے۔
اس میں یوکرین کے لیے 61 بلین ڈالر کی فوجی امداد شامل ہے، جس کے بارے میں پینٹاگون کا کہنا ہے کہ جنگ زدہ ملک کو ”دنوں میں“ پہنچانا شروع ہو سکتا ہے۔
بل کے تحت اسرائیل کے لیے 26 ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے جس میں انسانی ضروریات کے لیے 9 ارب ڈالرز شامل ہیں۔
یوکرین کے کے لیے تقریباً 61 ارب ڈالر فراہم کیے جائیں گے جس میں ہتھیاروں کے لیے 23ارب ڈالرز بھی شامل ہیں ، تائیوان سمیت ایشیا پیسفک کے لیے 8 ارب ڈالرز فراہم کیے جائیں گے۔
امریکی صدر جو بائیڈن آج اس قانون پر دستخط کریں گے۔
جوبائیڈن نے ایک بیان میں بل کی منظوری کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’یہ قوم اور دنیا کو محفوظ بنانے کے لیے اہم ہے، ہم اپنے اتحادیوں کی حمایت کرتے ہیں جو حماس اور روسی صدر ولادیمیر پوتن جیسے ظالموں کے خلاف اپنا دفاع کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ 20 اپریل کو امریکی ایوان نمائندگان نے واضح حمایت کے ساتھ یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کو سکیورٹی امداد فراہم کرنے کے لیے 95 ارب ڈالرز کا پیکج منظور کیا تھا جبکہ ری پبلکن کے سخت گیر اراکین کی جانب سے سخت اعتراضات اٹھائے گئےتھے۔
واضح رہے کہ جو بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے یہ امدادی پیکج پچھلے سال موسم گرما میں پیش کیا گیا تھا لیکن اپوزیشن کے طرف سے اس پر سخت مخالفت کی گئی تھی۔