ویب ڈیسک: اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عدت میں نکاح کیس کی سزا کے خلاف بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر سماعت 30 اپریل تک ملتوی کر دی۔
بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے سماعت کی۔
جج شاہ رخ ارجمند نے خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی سے سوال کیا کہ عباسی صاحب آج آپ صبح صبح عدالت میں کیسے؟
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے جواب دیا کہ آج ہائی کورٹ جانا ہے، وہاں دلائل دینے ہیں، جتنے دلائل دے سکتا ہوں وہ دے کر ہائی کورٹ جاؤں گا۔
خاور مانیکا کے وکیل کے دلائل
اس کے ساتھ ہی خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خاور مانیکا کے بیان سے ثابت ہوتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی قصور وار ہیں۔
جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ اسی معاملے پر ایک شکایت پہلے بھی آئی تھی جو واپس لے لی گئی تھی، اس پر بھی معاونت کریں۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ پہلے جو شکایت آئی تھی وہ فردِ جرم سے پہلے ہی واپس لے لی گئی تھی، فردِ جرم سے پہلے واپس لی گئی درخواست موجودہ درخواست پر اثر انداز نہیں ہو سکتی، اسلامی فیملی قانون کے سیکشن 7 نے عدت کا دورانیہ 90 دن بتایا ہے، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی پر 3 الزامات عدت میں نکاح، فراڈ شادی، حقِ رجوع ختم کرنے کے ہیں۔
اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ سیشن عدالت میں پیش ہوئے۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ملزمان کی جانب سے دورانِ ٹرائل حلف لینے کی بات کی گئی، خاور مانیکا نے حلف لینے کی آفر قبول کی تو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی مکر گئے۔
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے دورانِ عدت نکاح کیس میں کی گئی جرح عدالت کے سامنے پڑھ کر سنائی اور کہا کہ ملزمان نے 342 کے بیان میں بتایا کہ انہوں نے یکم جنوری کو نکاح کیا ہے مگر اعلان بعد میں کیا۔
اس موقع پر خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے 342 کے بیانات عدالت کے سامنے پڑھے۔
جج شاہ رخ ارجمند نے سوال کیا کہ زبانی یا تحریری طور پر طلاق سے متعلق قانون کیا کہتا ہے؟
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے جواب دیا کہ قانون میں دونوں طریقے ہیں مگر ملزمان نے تحریری طور پر کچھ پیش نہ کیا۔
عون چوہدری دونوں نکاح میں گواہ تھے: رضوان عباسی
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کیس کے گواہ عون چوہدری کا بیان عدالت کے سامنے پڑھا اور کہا کہ عون چوہدری کے مطابق وہ فروری کے نکاح میں بھی گواہ تھے، عون چوہدری دونوں نکاح میں موجودگی سے متعلق بیان دے چکے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب بھی کمرہ عدالت میں پہنچ گئے۔
تمام ثبوت بانی PTI و بشریٰ بی بی کیخلاف ہیں: وکیل
خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ تمام تر ثبوت بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف ہیں۔
رضوان عباسی نے کیس کے گواہ لطیف کا بیان بھی عدالت کے سامنے پڑھا اور دلائل دیتے ہوئے کہا کہ لطیف کے بیان کے زیادہ تر حصے سے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی انکاری نہیں، نومبر میں طلاق اور جنوری میں نکاح کرنے سے خاور مانیکا کے رجوع کرنے کا حق مجروح کیا گیا، فیملی لاء آرڈیننس کے مطابق عدت کا دورانیہ 90 دن کا ہے، طلاق کے بعد دورانِ عدت شوہر کی موت ہو جاتی ہے تو بیوی کو بیوہ والی عدت کا دورانیہ بھی مکمل کرنا ہو گا۔
رضوان عباسی کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا
اس کے ساتھ ہی رضوان عباسی کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی۔
سماعت میں وقفہ
عدالت نےدورانِ عدت نکاح کیس میں اپیلوں کی سماعت میں 2 بجےتک وقفہ کر دیا۔
دوبارہ سماعت پر خاور مانیکا کے وکیل پیش نہ ہوئے
دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ عدالت میں پیش ہوئے البتہ شکایت کنندہ خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی پیش نہ ہوئے، ان کی جگہ ایسوسی ایٹ وکیل پیش ہوئے۔
جونیئر وکیل نے استدعا کی کہ رضوان عباسی مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہو سکے، سماعت ملتوی کر دیں۔
جج شاہ رخ ارجمند نے استفسار کیا کہ عباسی صاحب کس ٹائم فری ہوں گے؟
اس موقع پر بشریٰ بی بی کے وکیل نے ایک مرتبہ پھر سزا معطلی کی استدعا کر دی۔
جج شاہ رخ ارجمند نے کہا کہ کیس کے میرٹس پر کام ہو چکا ہے، مرکزی اپیلوں پر ہی رہیں گے، آج صرف سلمان اکرم راجہ اور عثمان گل کی رائے مانی جائے گی۔
وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہفتے کے روز سماعت رکھ لیں، پتہ نہیں کیوں یہ التواء چاہتے ہیں، ہفتے کو کسی ٹائم بھی رکھ لیں، آج بھی ہم ساڑھے 3 تک دیکھ لیتے ہیں۔
رضوان عباسی کے ایسوسی ایٹ نےاگلے ہفتے تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کر دی، جس پر عدالت نے کیس کی سماعت 30 اپریل تک ملتوی کر دی۔