ویب ڈیسک :پاکستان کے قومی ادارۂ صحت (نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ) نے دنیا بھر میں ایم پاکس بیماری کی ایک نئی قسم پھیلنے کے بعد اس وائرس کے بارے میں ایک فوری ہدایت جاری کی ہے جس میں انفیکشن کے انسداد اور اس کا پتہ لگانے کے بارے میں ایک جامع جائزہ فراہم کیا گیا ہے۔
عالمی ادارۂ صحت نے گذشتہ ہفتے ایم پاکس کی ایک نئی تبدیل شدہ قسم کلیڈ ون کے پھیلاؤ پر عالمی صحت کی ہنگامی حالت کا اعلان کیا تھا۔ پاکستان میں صحت کے حکام نے ایم پاکس کے ایک تصدیق شدہ کیس کی اطلاع دی جو اس ہفتے منفی ثابت ہوا۔
کلیڈ ون سے عالمی تشویش پیدا ہوئی ہے کیونکہ لگتا ہے کہ یہ معمول کے قریبی رابطے سے زیادہ آسانی سے پھیلتا ہے۔ نئی قسم کے ظہور کا تعلق افریقہ میں بڑھتے ہوئے پھیلاؤ سے ہے۔
سرکاری نشریاتی ادارے ریڈیو پاکستان نے کہا، "قومی صحت کی خدمات، ضوابط اور رابطہ کاری کی وزارت کے تحت کام کرنے والے قومی ادارۂ صحت نے ایم پاکس کے بے مثال پھیلاؤ سے متعلق ایک فوری ہدایت جاری کی ہے جس نے متعدد ممالک کو متأثر کیا ہے۔"
اس میں کہا گیا ہے، ہدایت کا مقصد ایم پاکس کے موجودہ عالمی اور قومی پھیلاؤ کی صورتِ حال کا ایک جامع جائزہ فراہم کرنا ہے اور تمام متعلقہ اداروں کو انسداد، سراغ لگانے اور اس سے نمٹنے کی حکمت عملی پر رہنمائی پیش کرنا ہے۔
ہدایت میں صحت کے حکام، صحت کی نگہداشت فراہم کرنے والوں اور صحتِ عامہ کی تنظیموں پر زور دیا گیا کہ وہ نگرانی کے عمل کو تیز، تشخیصی صلاحیتوں میں اضافہ اور ایم پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مضبوط حفاظتی اقدامات نافذ کریں۔
ریڈیو پاکستان نے کہا، "عوام کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ باخبر رہیں، اچھی حفظانِ صحت پر عمل کریں اور علامات ظاہر ہونے پر طبی امداد حاصل کریں۔"
ہدایت کے مطابق اپریل 2023 میں پاکستان میں پہلی بار ایم پاکس کا سراغ ملنے کے بعد سے صرف 11 تصدیق شدہ کیسز اور ایک موت کی اطلاع ملی ہے۔
ایم پاکس کا شکار ہونے والے مریضوں میں فلو جیسی علامات اور مواد سے بھرے زخم ہو جاتے ہیں۔ ایم پاکس عام طور پر ہلکا ہوتا ہے لیکن یہ جان لے سکتا ہے اور اس انفیکشن سے بچوں، حاملہ خواتین اور کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں کو پیچیدگیوں کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔