ویب ڈیسک:بیرون ملک جانے والے سیاحوں کو ویزا پر صرف گھومنے کی اجازت ہوتی ہے وہ وہاں پر کوئی کام نہیں کرسکتے لیکن لوگوں کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ پارٹ ٹائم کام کرکے کچھ پیسے کماسکیں۔
تفصیلات کےمطابق تھائی لینڈ نے نئی ویزا اسکیم متعارف کروائی ہے جس کے ذریعے سیاحوں کو ملک میں دیر تک قیام کرنے اور وہاں کام کرنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
ڈیسٹی نیشن تھائی لینڈ ویزا (ڈی ٹی وی) نامی اس نئی ویزا اسکیم کا آغاز 15 جولائی کو کیا گیا تھا جس کا مقصد وہ لوگ جو آن لائن گھروں سے کام کرتے ہیں یا آفس جائے بغیر کہیں سے بھی ڈیجیٹل ذرائع سے اپنی ڈیوٹی کر سکتے ہیں، یا اس طرح کے فری لانسرز اور جنہیں ڈیجیٹل خانہ بدوش کہا جاتا ہے۔
انہیں ملک میں 180 دن تک رہنے کی اجازت ہونے کے ساتھ ہی بطور سیاح کام کرنے بھی اجازت ہو گی جب کہ ایسی سفری دستاویز 5 سال کے لیے کارآمد ہوں گی۔
تھائی لینڈ کے قونصلر امور کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ناروچائی ننناد نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ 47 سفارت خانوں اور قونصل خانوں سے تقریباً 1200ڈی ٹی وی ویزا پہلے ہی باضابطہ طور پر منظور ہو چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب بھی 40 سے زیادہ سفارت خانے اور قونصل خانے ایسے ہیں جن کی جانب سے ابھی تک ڈی ٹی وی ویزوں کی تعداد فراہم نہیں کی گئی ہے کیونکہ ان کے درخواست دہندگان کو ای ویزا سسٹم کے ذریعے ریکارڈ نہیں کیا جاتا ہے۔
تھائی لینڈ طویل عرصے سے سیاحوں کے طویل قیام کے لیے ایک مقبول مقام رہا ہے لیکن اس ملک کو سیاحوں کے پاس قانونی ویزا یا ورک پرمٹ نہ ہونے جیسے مسائل کا بھی سامنا رہا ہے۔
حالیہ برسوں میں بہت سے سیاح غیر قانونی طور پر ملک میں رہ کر دور سے کام کرتے رہے ہیں، اس کے لیے انہیں نیا ویزا لینے یا ویزا میں توسیع کرانی پڑتی ہے تاکہ وہ اپنا عارضی قیام جاری رکھ سکیں۔